تازہ ترین

نہر سوئز پر ٹریفک بحال، تمام بحری جہاز منزلوں کی جانب روانہ

قاہرہ : نہر سوئز میں پھنسنے والے بحری جہاز ایور گرین کے نکلنے کے بعد دونوں جانب کھڑے سیکڑوں مال بردار جہاز اپنی منزل کی جانب روانہ ہوگئے۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق نہر سوئز اتھارٹی کے حکام کا کہنا ہے کہ راستہ بند ہونے کی وجہ پھنسنے والے422  جہازوں میں سے آخری 61 جہاز بھی اہم تجارتی راستے سے گزرگئے۔

اس حوالے سے سوئز کینال اتھارٹی کے چیئرمین اسامہ ربیع نے گزشتہ رات میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایورگرین جہاز کے پھنسنے کی وجہ جاننے کے لیے بدھ کو تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا۔ تحقیقات ابھی جاری ہیں اور دو روز کے بعد ہم نتیجے کا اعلان کریں گے۔

سوئز کینال حکام کے مطابق کُل85جہازوں کو آج نہر سوئز سے گزرنا تھا جن میں سے 24 جہاز نہر کا راستہ کھلنے کے بعد آئے تھے۔

واضح رہے کہ دو سمندروں کو ملانے والی دنیا کی اہم بحری گزرگاہ نہر سوئز23 مارچ کو اس وقت بند ہوگئی تھی جب400 میٹر لمبا مال بردار بحری جہاز ایورگرین اس میں ترچھا کھڑا ہو کر پھنس گیا تھا جس کو چھ دن کی کوشش کے بعد واپس گہرے پانی میں لا کر نہر سے نکالا گیا۔

ایک ہفتے تک نہر سوئز بند رہنے سے اس کے دونوں اطراف بحری جہازوں کی ٹریفک جام ہو گئی تھی اور422 مال بردار جہاز بحیرہ روم اور بحیرہ احمر میں راستہ کھلنے کے انتظار میں کھڑے تھے۔

مزید پڑھیں : نہر سوئز کا راستہ کھلنے کے باوجود ڈھائی سو جہاز اپنی باری کے منتظر

خیال رہے کہ اس جہاز نے بحیرہ احمر اور بحیرہ روم کے درمیان ہر قسم کی بحری ٹریفک کو بلاک کر دیا تھا اور جہاز پھنسنے کے باعث تجارتی مال کی ترسیل میں اربوں ڈالر کا نقصان ہوا تھا۔

Comments

- Advertisement -