اشتہار

صوابی فائرنگ میں جج کی شہادت، وزیراعظم کا اظہارِ ‌مذمت

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے صوابی میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے اہل خانہ سمیت شہید ہونے والے جج کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کردی۔

وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ ’صوابی میں انسداد دہشت گردی کے جج کا خاندان سمیت قتل قابل مذمت ہے‘۔

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ واقعے میں ملوث افرادکوقانون کےمطابق سخت سزا دی جائے گی۔

- Advertisement -

واضح رہے کہ سوات کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں تعینات جج آفتاب آفریدی اپنی اہلیہ اور بچوں سمیت اسلام آباد جارہے تھے کہ خیبرپختون خوا کے ضلع صوابی میں واقع انٹرچینج کے قریب نامعلوم دہشت گردوں نے اُن کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔

پولیس حکام کے مطابق دہشت گردوں کی فائرنگ سے اے ٹی سی جج آفتاب آفریدی، اہلیہ اور دو بچے شہید ہوگئے جبکہ دو محافظ شدید زخمی ہوئے۔ فائرنگ کے نتیجے میں اُن کا ڈرائیور بھی شدید زخمی ہوا ہے۔

صوابی میں فائرنگ، جج اہل خانہ سمیت شہید

واضح رہے کہ آفتاب آفریدی کو دو ماہ قبل سوات کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جج تعینات کیا گیا تھا۔ آفتاب آفریدی کی شہادت پر سوات بار کونسل نے کل احتجاج کرنے کا اعلان کیا۔ صدر سوات بار کا کہنا تھا کہ ’عدالتوں میں کل کوئی پیشی نہیں ہوگی‘۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں