بھارتی حراست میں سینئر کشمیری رہنما اشرف صحرائی کی شہادت پر ترجمان دفتر خارجہ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پاکستان اورعوام کواشرف صحرائی کی موت پردکھ ہے۔
میڈیا کو جاری بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اشرف صحرائی طبیعت کی خرابی کے باوجود بھارتی جیل میں قیدرہے، کشمیریوں کی جدوجہد کو دہشتگردی کارنگ دینایواین چارٹرکی خلاف ورزی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ بھارتی جیلوں میں قیدکشمیریوں کی صحت سےمتعلق تشویش ہے، اطلاعات ہیں بھارتی جیلوں میں موجود کچھ کشمیری کورونا کا شکار ہو چکے ہیں۔
مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے داعی اور حریت رہنما محمد اشرف صحرائی بھارتی قید میں انتقال کر گئے، ان کی عمر 77 سال تھی۔
جموں کورٹ بلوال جیل میں اسیر رہنما محمد اشرف صحرائی علاج معالجے کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے دنیا فانی سے رخصت ہوگئے، اشرف صحرائی کے انتقال سے تحریک آزادی کشمیر ایک عظیم رہنما سے محروم ہوگئی ہے۔
مشعال ملک کا کہنا تھا کہ بھارتی جیل میں قید کشمیریوں کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
محمد اشرف صحرائی گزشتہ دو برس سے کورٹ بلوال جیل میں قید تھے، مسلسل قید اور صحت کی سہولیات نہ ہونے کے باعث وہ شدید علیل تھے،کچھ عرصہ پہلے محمد اشرف صحرائی کے بیٹے جنید صحرائی بھی بھارتی قابض افواج کی حراست میں شہید ہوگئے تھے۔