تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

اسرائیل کے جنگی جرائم، انٹرنیشنل میڈیا ہاؤس تباہ کر دیے

غزہ کی محصور پٹی میں اسرائیل کے جنگی جرائم مسلسل چھٹے روز سے جاری ہیں اور رہائشی ‏عمارتوں، میڈیا ہاؤسز اور کثیرالمنزلہ اپارٹمنٹس پر فضائی بمباری کر کے انہیں زمین بوس کر دیا گیا ‏ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فضائیہ کے تازہ حملے میں ایک اور اہم عمارت کو ‏نشانہ بنایا گیا ہے۔ بین الاقوامی میڈیا اداروں کے دفاتر پر میزائل داغے گئے۔ 4 میزائل لگنے کے ‏بعد غزہ کا کئی منزلہ الجلاٹاور زمین بوس ہوگیا۔ الجلاٹاور میں الجزیرہ سمیت کئی میڈیا ہاؤسز کے ‏دفاتر تھے۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے بربریت کا سلسلہ جاری ہے، غزہ کی پٹی پر جاری فضائی حملوں میں ‏گذشتہ 6 روز میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 140 ہوگئی ہے ، جن میں 39 بچے شامل ‏ہیں۔

غزہ میں حماس کے تحت وزارت صحت کے ترجمان کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی ‏فورسز کے حملوں میں 950 فلسطینی زخمی بھی ہوئے جن میں سے درجنوں کی حالت تشویشناک ‏ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے غزہ کی پٹی میں واقع القدس اور شیخ جراح میں فلسطینی ‏شہری آبادی پر حملے کئے۔

دوسری جانب اسرائیل نے غزہ کی سرحد پر اپنی فوجیں اکٹھا کرنے کے بعد زمینی آپریشن کا آغاز ‏کردیا ، آپریشن میں اسرائیل نے غزہ کے مختلف علاقوں پر ٹینکوں اور بھاری اسلحے سے گولہ باری ‏کی، جس کی باعث سینکڑوں فلسطینی نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

خیال رہے سعودی عرب کی درخواست پراو آئی سی نے اتوار کے روز ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے، ‏جس میں تمام ممالک کے اراکین کو شرکت کی دعوت دی گئی ، او آئی سی کی جانب سے طلب ‏کیے جانے والے ہنگامی اجلاس میں اسرائیلی بربریت اور فلسطین کی صورت حال پر غور کیا جائے ‏گا۔

Comments

- Advertisement -