اشتہار

بیگم نسیم ولی خان انتقال کرگئیں

اشتہار

حیرت انگیز

پشاور: معروف خاتون سیاست دان بیگم نسیم ولی خان انتقال کرگئیں۔

تفصیلات کے مطابق بیگم نسیم ولی خان 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں، اہل خانہ کا کہنا تھا کہ وہ شوگر اور عارضہ قلب میں مبتلا تھیں، مرحومہ کی نماز جنازہ کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

مرحومہ اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی کی سوتیلی والدہ اور خان عبدالولی خان مرحوم کی بیوہ تھیں، ان کی نماز جنازہ چارسدہ میں ادا کی جائے گی۔

- Advertisement -

بیگم نسیم ولی خان صوبہ خیبر پختون خوا سے منتخب ہونے والی پہلی خاتون سیاست دان تھیں، وہ ایک بار رکن قومی اسمبلی، تین بار رکن صوبائی اسمبلی رہ چکی ہیں، اور اور عوامی نیشنل پارٹی کی سابق صوبائی صدر تھیں۔

یاد رہے کہ بیگم نسیم ولی کے شوہر اور پاکستان کے نامور سیاست دان خان عبدالولی خان کا انتقال 26 جنوری 2006 کو پشاور میں ہوا تھا، وہ 11 جنوری 1917 کو ضلع چارسدہ کے علاقے اتمان زئی میں پیدا ہوئے تھے۔

بیگم نسیم ولی خان

بیگم نسیم ولی خان کی پیدائش اور پرورش ایک قدامت پسند سیاسی گھرانے میں ہوئی، میدانِ سیاست میں وہ 1975 میں اس وقت منظرِ عام پر آئیں جب اُن کے شوہر اور پشتون قوم پرست جماعت نیشنل عوامی پارٹی (این اے پی) کے صدر ولی خان کو گرفتار کر لیا گیا، اُس وقت کے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے اُن کی پارٹی پر پابندی عائد کر دی تھی۔

جنرل ضیاء الحق کے دورِ اقتدار میں بیگم نسیم ولی خان نے این اے پی کی باگ ڈور سنبھال لی اور حیدر آباد جیل سے اپنے شوہر اور اے این پی کے درجنوں ساتھیوں کی رہائی کے لیے ایک کامیاب مہم چلائی۔

اپنی سیاست کے ابتدائی دنوں ہی میں بیگم ولی نے اس وقت ایک نئی تاریخ رقم کی جب وہ 1977 کے عام انتخابات میں جنرل نشست پر خیبر پختون خوا سے منتخب ہونے والی پہلی خاتون بنیں، انھوں نے 1993 اور 1997 میں اے این پی کے پلیٹ فارم سے انتخابات میں حصہ لیا اور اپنے مرد حریفوں کو شکست دے کر صوبائی اسمبلی کی نشست اپنے نام کی۔

بعض سیاسی اختلافات کی وجہ سے بیگم نسیم ولی نے 2014 میں عوامی نیشنل پارٹی (ولی) کے نام سے اپنی سیاسی جماعت کا آغاز کیا، وہ اپنی پارٹی بنانے والی چارسدہ کی پہلی پختون ہیں، وہ ہمیشہ انتخابی عمل میں خواتین کی سیاسی شمولیت کی مضبوط حامی رہیں، اور اس بات پر یقین رکھتی تھیں کہ خواتین کو سیاست میں ضرور حصہ لینا چاہیے کیوں کہ وہ معاشرے کا بڑا حصہ ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں