لاہور: جہانگیر ترین گروپ اور پی ٹی آئی میں دوریاں کم نہ ہو سکیں، پنجاب حکومت کی کارروائیوں کے باعث جہانگیر ترین ہم خیال گروپ نے پنجاب اسمبلی میں آواز اٹھانے کا اعلان کر دیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق معاملات حل نہ ہونے پر جہانگیر ترین گروپ نے پیش قدمی کر لی ہے، پہلے گروپ بنا کر پاور شو کیا گیا اور بات نہ بنی تو اب پنجاب اسمبلی میں آواز اٹھانے کا اعلان کر دیا۔
جہانگیر ترین کے حمایتی ارکان نے پنجاب اسمبلی میں الگ نشستوں پر بیٹھنے کا فیصلہ کر لیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمانی لیڈر سعید نوانی و دیگر ارکان الگ نشستوں کے لیے اسپیکر سے ملاقات کریں گے، الگ نشستوں کے لیے ترین گروپ سے تعلق رکھنے والے ارکان نے مشاورت بھی مکمل کر لی ہے۔
سعید اکبر نوانی کو پنجاب اسمبلی میں جہانگیر ترین گروپ کا پارلیمانی لیڈر مقرر کر دیا گیا ہے، جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کی انتقامی کارروائیوں کے باعث یہ فیصلہ کیا گیا، دوسری طرف رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان نے بجٹ اجلاس کے بائیکاٹ کی دھمکی بھی دے دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی وزرا نعمان لنگڑیال اور اجمل چیمہ سمیت 30 رکنی گروپ الگ نشستوں پر بیٹھے گا، پارلیمانی سیکریٹری نذیر چوہان کے مطابق علیحدہ نشستوں پر بیٹھ کر ارکان اسمبلی کی حق تلفی کے خلاف آواز بلند کی جائے گی۔
رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان نے جہانگیر ترین گروپ کے مطالبات نہ ماننے پر بجٹ اجلاس کے بائیکاٹ کی دھمکی بھی دے دی ہے، اس سلسلے میں بلائے گئے عشائیے کے حوالے سے صوبائی وزیر نعمان لنگڑیال نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ ہم عشائیے میں جہانگیر ترین سے اظہار یک جہتی کے لیے جمع ہوئے، جس میں ایک بھی ممبرکم نہیں تھا۔
دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات جہانگیر ترین گروپ کے اجلاس میں کوئی نیا رکن اسمبلی شریک نہیں ہوا، شرکت نہ کرنے والے ارکان کے ناموں کو صیغہ راز میں رکھا گیا ہے، کئی ارکان اسمبلی نجی مصروفیات کی وجہ سے عشائیے میں نہیں پہنچ سکے تھے۔
رکن پنجاب اسمبلی سلمان نعیم نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں کہا کہ پنجاب حکومت جس طرح چل رہی ہے نہ بھی ہو تو فرق نہیں پڑے گا۔
ادھر جہانگیر ترین نے پنجاب حکومت پر انتقامی کارروائیوں کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے کہا تھا انتقامی کارروائی نہیں ہوگی، لیکن پنجاب حکومت نے انتقامی کارروائیاں شروع کر دیں، ہم انتقامی کارروائیوں کا مل کر مقابلہ کریں گے، فارورڈ بلاک نہیں بنایا، پارٹی نہیں ٹوٹی، پی ٹی آئی میں تھے اور رہیں گے۔
انھوں نے مطالبہ کیا کہ کارروائیاں بند کریں اور مسائل حل کیے جائیں، انتقامی کارروائیاں کون کر رہا ہے نام لیا نہیں لوں گا، ایف آئی اے کو مکمل منی ٹریل دے دی ہے، علی ظفر کی رپورٹ جلد سامنے آئے گی یا وزیر اعظم کو جائے گی۔
لاہور میں عدالت کے باہر میڈیا ٹاک میں جہانگیر ترین نے کہا یہ گروپ 3 مہینے سے بنا ہوا ہے، یہ تاثر غلط ہے کہ کل بنا، پنجاب حکومت نے دباؤ ڈالنا شروع کر دیا ہے، اور افسران کے تبادلے شروع کر دئے گئے ہیں، پنجاب حکومت انتقامی کارروائیاں بند کر کے ایم پی ایز سے بات کرے۔