اشتہار

انسان کی دماغی صحت پر کرونا وائرس کے اثرات کیا ہیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

کو وِڈ 19 کی مہلک ترین وبا کے باعث جہاں بڑی تعداد میں لوگ مرے ہیں، اور معاشی نقصانات بھی نہایت وسیع سطح پر مرتب ہوئے ہیں، وہاں یہ بیماری انسانی دماغی صحت کے لیے بھی نہایت نقصان دہ ثابت ہوئی ہے۔

انسان کی دماغی صحت پر کرونا وائرس کے اثرات کیا ہیں؟ اس حوالے سے ایک ماہر ذہنی امراض ڈاکٹر تامر المری بتاتی ہیں کہ ذہنی صحت پر کرونا وائرس کے متعدد اثرات ہیں جن میں چند مندرجہ ذیل ہیں:

بے چینی کی کیفیت، ذہنی تناؤ اور زیادہ غصہ محسوس کرنا، نیند میں مشکل ہونا یا خلل، روزمرہ کے معمول میں عدم توازن وغیرہ۔

- Advertisement -

محققین نے کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے افراد کی ذہنی صحت پر بھی اس کے اثرات کو نوٹ کیا ہے، آکسفورڈ یونی ورسٹی کے محققین کی تحقیق کے مطابق کرونا وائرس سے شفایاب ہونے والوں میں سے 18 فی صد افراد صحت یابی کے 3 ماہ کے اندر ذہنی بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔

اس تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ صحت یاب ہونے والوں کو مختلف نفسیاتی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، مثلاً بے خوابی، افسردگی اور اضطراب اس کی سب سے عام علامات ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ بعض معاملات میں دماغی کم زوری جیسے دماغی نفسیاتی مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں، جب کہ پہلے سے موجود نفسیاتی عارضے میں مبتلا افراد میں ذہنی بیماریوں کی سنجیدہ علامات دیکھی گئیں، اور صحت مند افراد کے مقابلے میں انھیں کرونا وائرس ہونے کا 65 فی صد زیادہ امکان دیکھا گیا۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا بیماری کی وجہ سے لوگوں میں مختلف نفسیاتی بیماریاں پیدا ہوئی ہیں، اور ذہنی تناؤ، اضطراب، افسردگی عدم یقین جیسی کیفیات میں دن بدن اضافہ دیکھا گیا، اس کی وجہ سے زیادہ تر لوگ ٹینشن، دماغی بیماریاں اور اسٹروک وغیرہ کا شکار ہوئے ہیں۔

جو لوگ پہلے سے اعصابی مسائل کا شکار تھے انھیں بیماری سے مزید متاثر ہونے کا خدشہ بھی بڑھ گیا ہے ان کا نقصان بعض اوقات موت کا سبب بنتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں