رحیم یار خان میں ٹک ٹاکر لڑکیوں کو کمرہ عدالت میں ویڈیو بنانا مہنگا پڑ گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق رحیم یار خان کی تھانہ سٹی اے ڈویژن پولیس نے عدالت میں بنائی جانے والی ویڈیو وائرل ہونے پر لڑکیوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ویڈیو عدالت کے پریذائیڈنگ افسر کی عدم موجودگی میں بنائی گئی۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ لڑکیوں کے اس اقدام سے عدالت کا وقار مجروح ہوا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
وائرل
رحیم یار خان میں عدالت کے اندر دو لڑکیوں نے ٹک ٹاک بنا کر عدالتی نظام کو چار چاند لگا دئیے pic.twitter.com/w6EsoOtqwe— RegionalTelegraph (@RegnlTelegraph) May 21, 2021
پولیس کے مطابق لڑکی تنسیخ نکاح کے مقدمے میں عدالت آئی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں خیبرپختونخوا کے ضلع سوات میں ہاتھ میں پستول لے کر ٹک ٹاک ویڈیو بنانے والا نوجوان گولی لگنے سے جاں بحق ہوگیا تھا۔
واقعہ سوات کی تحصل کبل کے علاقے ماہنٹر میں پیش آیا تھا، جاں بحق ہونے والے نوجوان کی شناخت حمید اللہ کے نام سے ہوئی تھی۔