جمعرات, دسمبر 26, 2024
اشتہار

کورونا کی نئی علامات کا انکشاف، آپ کی آنکھوں میں یہ مسئلہ تو نہیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

طبی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ آنکھیں خشک ہونا، آنکھ میں کسی شے کے گھنسے کا احساس اور آنکھوں کی دیگر علامات بھی کوروناوائرس کی نشانیاں ہیں۔

ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ وبا کے شکار 80 فیصد افراد میں بیماری معتدل یا شدید ہوتی ہے جبکہ پانچ فیصد وہ مریض ہوتے ہیں جنہیں انتہائی نگہداشت وارڈ کی ضرورت پیش آتی ہے جبکہ کورونا کی عام علامات میں کھانسی، بخار، سونگھنے اور چکھنے کی حس سے محرومی وغیرہ شامل ہیں۔

تحقیق کے مطابق ڈرائی آئیز(آنکھیں خشک ہونا) یا آنکھ میں کسی باہری چیز کے داخل ہونے سے ہونے والا احساس اور آنکھوں کی دیگر علامات کو بھی کووڈ کا حصہ ہیں۔

- Advertisement -

آنکھوں کا خشک ہونا

ماہرین کا کہنا کہ ڈرائی آئیز کورونا کی عام علامت تو نہیں لیکن یہ مسئلہ کورونا وائرس سے محفوظ افراد کے مقابلے میں کووڈ سے متاثر لوگوں میں زیادہ عام دیکھا گیا ہے۔ اگر فلو جیسی علامات موجود نہ ہو تو آنکھوں کے اس مسئلے کا کووڈ 19 سے تعلق ہونا لگ بھگ ناممکن ہوتا ہے۔

محققین کے مطابق کورونا مریضوں میں ڈرائی آئیز کی علامت ہوتی ہے تاہم اس کی وجہ تاحال واضح نہیں ہے۔ اس سے قبل دیگر تحقیق میں بھی آنکھوں کے خشک ہونے کو کورونا سے جوڑنے کی کوشش کی گئی لیکن اس حوالے سے کوئی حتمی ثبوت موجود نہیں ہیں۔ بعض کا کہنا ہے کہ جسمانی مدافعتی نظام سے پیدا ہونے والا ورم بھی ڈرائی آئیز کا باعث بنتا ہے۔

فیس ماسک کے استعمال سے آنکھیں خشک ہوتی ہیں؟

ڈاکٹروں کا خیال رہے کہ کورونا کو روکنے کے لیے فیس ماسک کا استعمال لازمی ہے مگر ممکنہ طور پر آنکھوں کے خشک ہونے کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ ماہرین چشم نے ایسے افراد کی تعداد میں اضافے کو ریکارڈ کیا ہے جن میں وبا کے آغاز کے بعد سے ڈرائی آئیز کا مسئلہ سامنا آیا۔

آنکھوں سے متعلق دیگر کورونا علامات

ایک تحقیقی رپورٹ کے مطابق آنکھیں خشک ہونا یا کسی باہری چیز کی موجودگی کا احساس، آنکھیں سرخ ہونا، پانی بہنا، آنکھوں میں خارش، آنکھوں میں تکلیف اور آنکھوں سے مواد کا اخراج کورونا علامات ہوسکتی ہیں۔

وبا کی عام علامات

عالمی کورونا وبا کی عام علامات میں بخار، ٹھنڈ لگنا، سانس لینے میں دشواری، کھانسی، تھکاوٹ، مسلز یا جسم میں تکلیف، سونگھنے یا چکھنے کی حس سے محرومی، گلے کی سوجن، ناک بند ہونا، ناک بہنا، ہیضہ اور الٹیاں شامل ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں