اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے خلاف پارک لین ریفرنس کے 2 سابق اعلیٰ افسران گرفتار کر لیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب کی ہدایت پر جعلی اکاؤنٹس کیسز میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، 118 کنال زمین غیر قانونی طور پر آصف زرداری کی کمپنی کے نام منتقل کرنے کے الزام میں دو افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
گرفتار افراد میں سابق ممبر سی ڈی اے اسلام آباد میاں وحیدالدین اور تحصیل دار اقبال شامل ہیں، ان ملزمان کو نیب نے احتساب عدالت میں پیش کیا، جس پر عدالت نے ملزمان کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔
نیب کے مطابق ان ملزمان نے ایک سو اٹھارہ کنال کی اراضی غیر قانونی طور پر پارک لین کو الاٹ کی تھی، پارک لین کیس آصف زرداری اور بلاول سے منسلک ہے.
دوسری طرف آج نیب راولپنڈی نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے خلاف نوری آباد پاور اور منی لانڈرنگ کیس میں سابق سیکریٹری توانائی سندھ آغا واصف کے اکاؤنٹس، اور جائیداد منجمد کر دیے، آغا واصف اور ان کے خاندان کے 13 بینک اکاؤنٹس اور پلاٹ بھی منجمد کیے گئے ہیں۔
نیب نے اس فیصلے کی توثیق کے لیے احتساب عدالت میں درخواست دائر کر دی، جس میں کہا گیا ہے کہ آغا واصف نے نوری آباد منصوبے کو ٹرانسمیشن لائن بچھانے کی سمری بھیجی، جس کا مقصد منصوبے کو قانونی کور دے کر شریک ملزمان کو فائدہ پہنچانا تھا۔
نیب کے مطابق آغا واصف کی اہلیہ کے نام رجسٹرڈ کمپنی میں سرکاری چیک سمیت مشتبہ ٹرانزیکشنز سامنے آئیں، دونوں کو شامل تفتیش کر کے وضاحت کا موقع دیا گیا مگر وہ نہ آئے، لہٰذا عدالت ملزم کے اکاؤنٹس، پلاٹ منجمد کرنے کے فیصلے کی توثیق کرے۔