کپڑے دھونا گھروں کی ایک عام روٹین ہے لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ کپڑے دھوتے یا خشک کرتے وقت ہم بہت سی عام غلطیاں بھی کرتے ہیں جن کا جلد پر براہ راست منفی اثر پڑتا ہے۔
ایک بین الاقوامی ویب سائٹ نے جلد اور صحت کو پہنچنے والے نقصانات سے بچنے کے لیے کپڑے دھونے اور خشک کرنے میں عام غلطیوں پر ماہرین کے مشوروں کی ایک رپورٹ شائع کی ہے، وہ غلطیاں کچھ یہ ہیں۔
صابن کا بہت زیادہ استعمال کرنا
کپڑے دھوتے وقت جب آپ ضرورت سے زیادہ صابن استعمال کرتے ہیں تو اس کی بقایا جات کپڑوں میں رہ جاتی ہیں جو پہننے کے بعد جلد کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں، اگر اس کا خیال نہ رکھا جائے تو جلد میں زخم بھی بن سکتے ہیں۔
کپڑوں کو اچھی طرح خشک نہ کرنا
بعض اوقات جب کپڑے مکمل طور پر خشک نہیں ہوتے ہیں تو کپڑوں میں فنگس پیدا ہونے کی وجہ سے انفیکشن ہو سکتا ہے۔ اسی طرح کپڑوں کو لکڑی کی الماری میں رکھنے سے بدبو اور کئی اقسام کے بیکٹیریا بھی پیدا ہوجاتے ہیں۔
مریضوں کے کپڑے ٹھنڈے پانی میں دھونا
مریضوں کے کپڑے الگ سے دھونے چاہئیں اور اس کے لیے گرم پانی کا استعمال کیا جانا چاہیئے تاکہ ان کپڑوں میں موجود جراثیم کسی ایسے شخص کو منتقل نہ ہوں جو مریض سے براہ راست نہیں ملتا۔
مریض کے کپڑے ایک سے زیادہ بار دھونے چاہئیں اور خشک کرنے کے بعد کسی صاف الماری میں الگ رکھنے چاہئیں۔
کپڑوں کو دھونے کے بعد نچوڑنے میں سستی کرنا
اپنی صحت کی حفاظت کے لیے کپڑوں کو دھونے کے بعد اچھی طرح نچوڑنا چاہیئے کیونکہ صابن وغیرہ کپڑوں سے صرف داغ اور گندگی کو دور کرتے ہیں، بیکٹیریا کو ختم نہیں کرتے۔
ماہرین جراثیم کے خاتمے کے لیے کپڑے دھونے کے بعد انہیں اچھی طرح نچوڑنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
کپڑوں کو گھر کے اندر خشک کرنا
سب سے عام غلطی کپڑے گھر کے اندر خشک کرنا ہے، کپڑوں کو براہ راست سورج کی روشنی میں خشک کرنا چاہیئے، آپ کو یہ بھی خیال رکھنا چاہیئے کہ کپڑے جیسے ہی خشک ہوں ان کے رنگ کو محفوظ رکھنے کے لیے دھوپ سے نکال لیں۔
سورج کی روشنی بیکٹیریا کو ختم کرنے اور گیلے کپڑوں کی بو سے نجات دلانے میں بہت مدد کرتی ہے۔
چند اہم مشورے
ماہر امراض جلد ڈاکٹر نیویڈیتا دادو کہتی ہیں کہ کپڑوں میں صابن کی باقیات اور کپڑے دھونے اور خشک کرنے میں دیگر غلطیاں جلد میں شدید انفیکشن کا سبب بن سکتی ہیں، لہٰذا جن لوگوں کو الرجی جیسے مسائل ہوں انہیں ان غلطیوں سے بچنا چاہیئے۔
ماہرین نے وارننگ دی ہے کہ گیلے یا اچھی طرح خشک نہ کیے ہوئے کپڑے پہننے سے پیشاب کی نالی میں بھی انفیکشن ہو سکتا ہے، علاوہ ازیں دھوپ میں خشک نہ کیے گئے کپڑوں کے جراثیم مریضوں کے مدافعتی نظام کو کمزور کرسکتے ہیں، بعض حالات میں یہ بیکٹیریا پھیپھڑوں میں مہلک انفیکشن کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔