تازہ ترین

آئی ایم ایف کا پاکستان کو سخت مالیاتی نظم و ضبط یقینی بنانے کا مشورہ

ریاض: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے سخت...

اسحاق ڈار ڈپٹی وزیراعظم مقرر

وزیرخارجہ اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم مقرر کر دیا...

جسٹس بابر ستار کے خلاف بے بنیاد سوشل میڈیا مہم پر ہائیکورٹ کا اعلامیہ جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر ستار کی امریکی...

وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب، صدر اسلامی ترقیاتی بینک کی ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوسرے...

کم عمر میں سائنسی علوم اور ٹیکنالوجی پر عبور رکھنے والا بچہ، جس سے مل کر عقل دنگ رہ جائے

مملکت خداداد پاکستان کو قدرت نے مریم مختار جیسی بہادر ، ارفعہ کریم جیسی ذہانت والی شخصیات عطا کی، اور رب کریم کا یہ سلسلہ آج بھی ہمارے سامنے ننھے شہیر کی صورت میں جاری وساری ہے۔

یہ بات ثابت ہے کہ دنیاوی علوم میں فلکیات، طبیعات سمیت دیگر سائنسی کی معلومات حاصل کرنا انسانی ذہن کے لئے بڑا دشوار مرحلہ ہوتا ہے مگر ان سب سے متعلق سوالات کے جوابات اگر ایک آٹھ سالہ بچہ بڑی ہی آسانی سے دے تو حیرت سے آنکھ کھل جاتی ہیں۔

جی ہاں غیر معمولی ذہانت اور حافظہ رکھنے والا کوئٹہ کا  رہائشی آٹھ سالہ شہیرخالد خان بھی ایسی ہی خداداد صلاحیتوں کا مالک ہے، جو صرف گھنٹوں میں پچیدہ علوم اور موضوعات کی کتابوں کا مطالعہ کرکے اسے سمجھانے لگتا ہے۔

ننھے شہیر خان فلکیات، طب، بائیولوجی اور کمپیوٹر سمیت دیگر سائنسی علوم سے متعلق غیر معمولی معلومات رکھتے ہیں اور ہر موضوع کے سوال پر فورا جواب دیتے ہیں کہ دیکھنے اور سننے والے دنگ رہ جاتے ہیں۔

سونامی ہو یا بائیولوجی، کیمسٹری ہو یا فلکیات شہیر خان بڑے ہی معصومانہ انداز میں آسانی سے سب کچھ سمجھا دیتے ہیں، گھر میں شہیر کو ڈاکٹر اور پروفیسر کے نام سے پکارا جاتا ہے۔

شہیر کے بھائی کا کہنا ہے کہ ننھے پروفیسر کو کچھ سکھانے کی ضرورت نہیں ہے وہ خود سیکھ جاتا ہے، بھائی کا کہنا ہے کہ بغیر مشق کئے شہیر نے دو سال میں مکمل انگریزی سیکھی، والدین کا کہنا ہے کہ اب شہیر کا اسکول جانا بند کردیا ہے کیونکہ جہاں سے وہ پڑھنا شروع کرتا ہے، وہاں بچوں کی پڑھائی ختم ہوجاتی ہے۔

اپنی خداداد صلاحیتوں کے باعث شہیر کو ورکشاپ اور سیمینار میں سائنسی موضوعات پر لیکچر کے لئے مدعو کیا جارہا ہے، شہیر نے حال ہی میں ہونے والی نیشنل سکیورٹی ورکشاپ بلوچستان میں (کائنات میں تازہ ترین سائنسی رحجانات) کے موضوع پر لیکچر دیا ہے، ان کی خواہش ہے کہ وہ بڑے ہوکر ماہر فلکیات بنے۔

Comments

- Advertisement -