تازہ ترین

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پنجابی فلموں کے کام یاب ہدایت کار ایم جے رانا کی برسی

20 جون 1995ء کو وفات پانے والے ایم جے رانا فلم اور اسٹیج کے معروف ہدایت کار تھے۔

ایم جے رانا کا اصل نام محمد جمیل رانا تھا جو شوبزنس کی دنیا میں ایم جے رانا مشہور ہوئے۔ دائود چاند کے معاون ہدایات کار کی حیثیت سے فلم نگری میں اپنا سفر شروع کرنے والے ایم جے رانا نے اپنی صلاحیتوں کو جلد منوا لیا۔ انھیں فلم ساز جے سی آنند نے اپنی فلم ’’سوہنی‘‘ کے لیے بطور ہدایت کار منتخب کیا۔ فلم تو باکس آفس پر کام یاب نہ ہوسکی، مگر ایم جے رانا نے ضرور اپنی صلاحیتوں کا بھرپور اظہار کیا۔

انھوں نے ایک اردو فلم کے لیے ہدایت کار کے طور پر کام کیا جب کہ دیگر تمام فلمیں‌ پنجابی زبان میں‌ بنائیں۔ 1989ء میں ایم جے رانا کو فلمی صنعت کے لیے خدمات پر خصوصی نگار ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ان کی سپر ہٹ فلم ماہی منڈا اور یکّے والی تھی جس نے کام یاب ہدایت کاروں‌ کی صف میں لا کھڑا کیا، بعد میں جمالو، باپ کا باپ، من موجی، جی دار، اباجی، یار مار، راوی پار، خون دا بدلہ خون، عید دا چن، پیار دی نشانی، ماں دا لال، میرا ماہی اور رانی خان جیسی فلموں‌ نے دھوم مچا دی۔

ایم جے رانا نے چند اسٹیج ڈراموں کے لیے بھی ہدایات دیں لیکن ان کی وجہِ‌ شہرت پنجابی فلمیں‌ ہیں‌۔ ان کی وفات دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔

Comments

- Advertisement -