لاہور: سیشن عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے ایف آئی اے کو 10جولاٸی تک دونوں کو نہ گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہبازشریف عبوری ضمانت کےلیےسیشن کورٹ پہنچے اور ایف آئی اے طلبی کے خلاف درخواست ضمانت دائرکر دی، شہبازشریف نے بینکنگ جرائم کورٹ میں درخواست دائرکی، حمزہ شہباز بھی شہباز شریف کے ہمراہ تھے۔
شہباز شریف کی درخواست میں ایف آئی اے سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا اور مؤقف اختیار کیا کہ ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ الزام کے تحت بے بنیاد مقدمہ درج کیا، شامل تفتیش ہونےکیلئے22جون کوطلبی کانوٹس بھجوایاگیا۔
شہبازشریف کی درخواست میں کہا گیا کہ منی لانڈرنگ الزامات پرنیب پہلےہی ریفرنس دائرکرچکاہے، نیب کی ناکامی کےبعدایف آئی اے نے بے بنیاد تفتیش شروع کردی، ایف آئی اے مقدمےمیں شامل تفتیش ہوناچاہتاہوں۔
سیشن عدالت میں وکیل شہبازشریف نے استدعا کی کہ عبوری ضمانت منظورکی جائے، شہباز شریف نے عدالت میں بیان میں کہا کہ بورڈآف ڈائریکٹرزمیں شامل نہیں ہوں ، میرے بچے خود مختار ہیں، بطورخادم اعلیٰ ایسےفیصلےکیےجن سےخاندان ودیگرکےکاروبارکونقصان پہنچا۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ سندھ میں گنےکی قیمت 180 اورہم نے182 روپے من رکھی،جس کے بعد سندھ نے اس کی رقم اچانک کم کر دی، سندھ ہائی کورٹ نےفیصلہ دیاکہ 162روپےفی من گنارکھیں، فی من گنےپر12روپےحکومت اداکرےگی، اس فیصلےکوماننے سے انکار کیا،2روپےایکسائزڈیوٹی عائد کی ،یہ حقائق ہیں جومیں نےعدالت میں بیان کیے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا مجھےسمجھ نہیں آرہی کہ مجھے نوٹس کیوں کیاگیا، جیل میں بھی کہاتھا میراشوگرمل سےکوئی لینا دینا نہیں، میں نےانہیں کہا تھا کہ میرا اس سےکیا تعلق ہے، انہوں کہاکہ یہ آپ کے بچوں کی ہے، والدسےوراثت میں مجھےجوجائیدادیں منتقل ہوئیں وہ بچوں کودیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بطور وزیراعلیٰ میں نے شوگر سےمتعلق بہت اہم فیصلےکیے، میں عدالت کےسامنےساراریکارڈرکھوں گا، مجھے15روپےسبسڈی دینے کا کہا گیا میں نے مسترد کر دیا تھا۔
سیشن عدالت نےشہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت منظور کر لی، وکیل شہباز شریف نے کہا قومی اسمبلی کا سیشن ہے عدالت لمبی تاریخ دے ، جس پر عدالت کا شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو10جولاٸی تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو 10،10لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم بھی دیا۔