لاہور : اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے منی لانڈرنگ کی تحقیقات میں اکاؤنٹس میں اربوں روپے جمع کروانے والوں سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا مجھے نہیں پتہ میرے ذاتی بینک اکاؤنٹس میں پیسے کون جمع کرواتارہا۔
تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز مبینہ25 ارب شوگراسکینڈل میں ایف آئی اے میں پیش ہوئے ، جہاں حمزہ شہباز سے ایف آئی اے کی مشترکہ ٹیم نے پوچھ گچھ کی۔
منی لانڈرنگ کی تحقیقات میں حمزہ شہباز نے اکاؤنٹس میں اربوں روپے جمع کروانے والوں سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا 2008سے2018تک ممبر قومی اسمبلی رہا۔
حمزہ شہباز اینٹی منی لانڈرنگ قانون2010سے لاعلم نکلے اور کہا انسدادکرپشن ایکٹ 1947سےبھی واقف نہیں ہوں۔
ایف آئی اےکی جانب سےپوچھےگئےسوال پرلاعلمی کااظہارکرتے ہوئے کہا مجھےنہیں پتہ میرےذاتی بینک اکاؤنٹس میں پیسےکون جمع کرواتارہا، سیاست میں مصروف ہونےکی وجہ سےپتانہیں چلا۔
حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ عوامی پراجیکٹس سےمتعلقہ انجینئرز ،کنسلٹنٹس، ٹھیکیداروں سے ملاقات نہیں کی، سلمان شہباز، رمضان شوگرملزملازمین بیرون ملک کیوں فرارہوئےمجھےعلم نہیں۔
رمضان شوگر ملز کا چیف ایگزیکٹو رہا ہوں ، چپڑاسی ،کلرکوں کےاکاؤنٹس میں 25 ارب کس نےجمع کروایا ذمہ داری میری نہیں ، ان 25ارب میں اگرکوئی ناجائز رقوم یاآمدن آئی تواس کی ذمہ داری میری نہیں۔
رمضان شوگرملزکےڈائریکٹر اورمیرےخاندان کےبیرون ملک خفیہ اثاثےنہیں ، الزامات کاجواب میری قانونی ٹیم عدالت میں دےگی، حمزہ شہباز
خیال رہے ایف آئی اے کی جانب سے حمزہ شہباز کو رمضان شوگر مل اور العریبیہ شوگر مل کیس میں طلب کیا گیا تھا اور دونوں ملز کا ریکارڈ بھی لانے کی ہدایت کی گئی تھی۔