کراچی : اے آئی جی ویلفیئرسندھ پولیس طارق نواز کا کہنا ہے کہ پانی میں موجود خطرناک جراثیم نگلیریا موت کا باعث ہے، یہ ناک سے جسم میں داخل ہوکر دماغ کوکھاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اے آئی جی ویلفیئرسندھ پولیس طارق نواز نے پولیس ملازمین کو انتباہ جاری کیا ہے کہ پانی میں موجود خطرناک جراثیم نگلیریاموت کا باعث ہے، سندھ پولیس کےملازمین احتیاط برتیں۔
طارق نواز کا کہنا ہے کہ نگلیریا ناک سے جسم میں داخل ہوکر دماغ کوکھاتا ہے، اس مہلک مرض سے اب تک متعدد اموات ہوچکی ہیں۔
اے آئی جی ویلفیئر نے کہا کہ سندھ پولیس کےتمام کمانڈنگ افسران کوہدایات جاری کی جارہی ہیں، پولیس ہیڈکواٹرز اور رہائشی لائینزپرصاف پانی کی فراہمی یقینی بنائیں اور ساتھ ہی پانی کےذخیروں کوجراثیم سےپاک بنائیں۔
انھوں نے ہدایت کی کہ سوئمنگ پول اورپانی کےٹینک میں کلورین کی مناسب آمیزش کریں۔
خیال رہے کہ نگلیریا ایک ایسا امیبا ہے، جو اگر ناک کے ذریعے دماغ میں داخل ہوجائے تو دماغ کو پوری طرح چاٹ جاتا ہے، جس سے انسان کی موت واقع ہوجاتی ہے، یہ عموماً گرم پانی میں تیزی سے پرورش پاتا ہے۔
یہ وائرس عموماً سوئمنگ پولز، تالاب سمیت ٹینکوں میں موجود ایسے پانی میں پیدا ہوتا ہے، جس میں کلورین کی مقدار کم ہوتی ہے، شدید گرمی بھی نگلیریا کی افزائش کا سبب بنتی ہے۔