اشتہار

یومِ وفات: لئیق اختر کی فلم ”صاعقہ” نے 9 نگار ایوارڈ اپنے نام کیے تھے

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان کے ممتاز فلمی ہدایت کار لئیق اختر 28 جون 1990ء کو وفات پا گئے تھے۔ بہ طور ہدایت کار ان کی پہلی فلم صاعقہ تھی جسے نو مختلف زمروں میں نگار ایوارڈز سے نوازا گیا۔

قیامِ پاکستان کے بعد ملک میں فلمیں بننے کا سلسلہ شروع ہوا تو لاہور کے بعد کراچی اور مشرقی پاکستان کا شہر ڈھاکا فلمی صنعت کا مرکز تھے اور اس زمانے میں‌ فلم سازوں نے عوام کو تفریح کے ساتھ معاشرتی موضوعات پر نہایت شان دار فلمیں دیں‌ جنھیں لئیق اختر جیسے ہدایت کاروں کی بدولت کام یابی ملی۔

لئیق اختر کا تعلق دہلی سے تھا جہاں انھوں نے 1935ء میں آنکھ کھولی۔ تقسیم کے بعد پاکستان ہجرت کی اور یہاں فلم کنواری بیوہ کے لیے نجم نقوی کے ساتھ معاون ہدایت کار کے طور پر کام کیا۔ اس فلم سے انھوں نے اپنے کیریئر کا آغاز کیا اور بعد میں فرض، ملاقات، مستانی محبوبہ، جان کی بازی، نورین، جانِ من، موت کے سوداگر، ایثار، خلش اور زندگی یا موت جیسی فلمیں‌ بنائیں اور شائقینِ سنیما نے انھیں‌ بہت پسند کیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں