لاہور : شوگراسکینڈل میں پیشی کے دوران اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے ایف آئی اے افسر کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ڈائریکٹر صاحب آپ کو بتادوں،وقت ہمیشہ ایک جیسا نہیں رہتا، تمام اثاثے ایف بی آراورالیکشن کمیشن میں ظاہر شدہ ہیں، تفتیش سیاسی نوعیت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ اور شوگراسکینڈل میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز ایف آئی اے ٰٹیم کے روبرو پیش ہوئے اور پچیس ارب روپے کی مبینہ کرپشن کی تحقیقات کے لیے تفتیشی ٹیم کو سوال نامے کے جواب میں اپنا تحریری جواب نامہ جمع کرایا، حمزہ شہباز 50 منٹ تک ایف آئی اے کے دفتر میں موجود رہے۔
حمزہ شہباز نے جواب میں کہا کہ نیب کے کیس میں 22 ماہ پابند سلاسل رہا، ایک دھیلے کی کرپشن یامنی لانڈرنگ ثابت نہ ہو سکی، ایف آئی اےکومزید تفتیش کا خیال 6ماہ بعد کیوں آیا؟ ضمانت کے بعد ریفرنس میں الزامات کے حوالے سے تفتیش شروع کر دی تاہم میرے اثاثہ جات کی چھان بین کی کوئی بے ضابطگی سامنے نہیں آسکی
اپوزیشن لیڈر نے شکوہ کیا کہ گزشتہ پیشی پرمجھ سےجھوٹا بیان منسوب کرکے ٹی وی چینل پر چلوایا گیا ، ایف آئی اے ٹیم نے 17 دسمبر 2020 کو کوٹ لکھپت جیل میں تفتیش کی، جو سوالات کیے گئے ان کے تفصیلی جوابات دیے۔
حمزہ شہباز نے ایف آئی اے افسر کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ڈائریکٹرصاحب آپ کوبتادوں،وقت ہمیشہ ایک جیسانہیں رہتا، میں تمام تر اثاثےایف بی آر اور الیکشن کمیشن میں ڈکلیئر کر چکا ہوں، تفتیش سیاسی نوعیت کی ہے۔ اختیارات کے ناجائز استعمال پربھی نیب عدالت میں کچھ ثابت نہیں کر سکا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کےبنائے گئے کیس سے حکومت کی بوکھلاہٹ صاف ظاہر ہوتی ہے، متعلقہ وفاقی وزیر نے اس حوالے سے کئی بار بیانات بھی دیے، اختیارات کے ناجائز استعمال پربھی نیب عدالت میں کچھ ثابت نہیں کر سکا۔
حمزہ شہباز نے مزید کہا کہ اپنا تحریری جواب تفتیشی ٹیم کے روبرو جمع کرا رہا ہوں، حکومتی ایما پربےبنیادالزامات لگاکرایف آئی اےمتنازع حیثیت اختیارکرچکاہے، تمام سوالات کے جواب دینے کے بعد مزید تفتیش کی گنجائش نہیں رہی۔