اشتہار

امریکی آمد سے دہشت گردی اور بڑھی، مشن ختم کرنا ہی بہتر تھا: سابق افغان صدر

اشتہار

حیرت انگیز

کابل: سابق افغان صدر حامد کرزئی نے افغانستان میں امریکا اور اتحادیوں کی موجودگی میں دہشت گردی کے عروج پر ناٹو کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف مشن ناکام رہا۔

برطانوی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے حامد کرزئی نے افغانستان میں داعش کے ابھرنے کے لیے امریکا کو ذمہ دار قرار دے دیا ہے، انھوں نے کہا امریکا نے افغانستان میں ایمان داری سے جنگ نہیں لڑی، اگر اتحادیوں کی موجودگی میں داعش کا ظہور ہوا، تو اس کا مطلب تھا کہ ان کا مشن ناکام ہوا، اور ناکام مشن کو ختم کرنا ہی بہتر تھا۔

سابق افغان صدر نے کہا کہ امریکا 20 سال پہلے افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنے آیا، لیکن اس نے یہاں ایمان داری اور کام یابی سے جنگ نہیں لڑی، نیٹو افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنے میں ناکام رہی۔

- Advertisement -

حامد کرزئی کا کہنا تھا کہ امریکا کا افغانستان میں دوبارہ خیر مقدم نہیں کیا جائے گا، دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر امریکی اور ناٹو مشن کی پوری بین الاقوامی برادری نے پشت پناہی کی تھی، لیکن ان کی آنکھوں کے نیچے داعش نے یہاں ظہور کیا۔

افغانستان کے اہم اضلاع پر قابض طالبان کا بڑا اعلان

انھوں نے کہا امریکا افغانستان اس مقصد کے ساتھ آیا تھا کہ افغان عوام کے ساتھ مل کر انتہا پسندی کا خاتمہ کر کے افغانستان میں امن اور استحکام لایا جائے گا، لیکن کیا یہ آیا، نہیں، ان کی آمد ہمارے لیے اور بھی تباہ کن ثابت ہوئی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں