اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغانستان کی صورت حال سنگین ہورہی ہے، پاکستان کو نئے بدلتے حالات کے لیے تیار ہونا پڑے گا۔
تفصیلات کے مطابق اپنے تازہ بیان میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تاثر دیا جاتا ہے کہ پاکستان تنہا ہے، یہ تاثر درست نہیں، امریکا نے کہا ہے کہ پاکستان ہمارا مددگار اور تعمیری ساتھی ہے، یہ امریکا کہہ رہا ہے جو ہم پر انگلی اٹھاتا تھا، انہوں نے کہا پاکستان سے پارٹنرشپ صرف افغانستان تک محدود نہیں ہے۔
وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ کل تاجکستان اور ازبکستان روانہ ہورہا ہوں، وہاں افغان مسئلے پر اہم کانفرنس میں کئی ممالک شریک ہوں گے، ہم معذرت خواہانہ رویہ ہرگز نہیں اپنائیں گے۔
انہوں نے کہا ہم امن قائم کرنے والوں کا ساتھ دیں گے، دو ٹوک اورڈٹ کربات کریں گے، افغانستان کی صورتحال سنگین ہورہی ہے، افغانستان کی صورت حال کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرانا جائز نہیں، اشرف غنی طالبان کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں، طالبان کو اشرف غنی پر اعتراضات ہیں، طالبان کا لباس سادہ لیکن وہ انتہائی ذہین اور قابل لوگ ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ طالبان اب بہت سمجھدار ہوگئے ہیں، طالبان دوحہ مذاکرات کے بعد اب بدل چکے ہیں، پاکستان کو نئی بدلتی صورت حال کے لیے تیار ہونا پڑے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت افغان امن عمل کو خراب کررہا ہے، افغانستان میں شورش بھارت کے مفاد میں ہے، بھارت چاہتا ہے پاکستان اور افغانستان میں عدم استحکام رہے۔ امریکا، یورپ و دیگر ممالک کو آگاہ کرچکے ہیں۔