اشتہار

”ترے آنے کی خوشی میں مرا دَم نکل نہ جائے!”

اشتہار

حیرت انگیز

اردو شاعری بالخصوص غزل گوئی میں‌ انور مرزا پوری کا نام کلاسیکی اور روایتی موضوعات کے سبب معروف ہوا۔ وہ 1960 کی دہائی کے دوران مشاعروں کے مقبول شاعر رہے ہیں۔ انور مرزا پوری کا تعلق ہندوستان سے تھا۔ ان کی ایک مشہور غزل ملاحظہ کیجیے جسے معروف گلوکاروں‌ نے گایا ہے۔

غزل
میں نظر سے پی رہا ہوں یہ سماں بدل نہ جائے
نہ جھکاؤ تم نگاہیں کہیں رات ڈھل نہ جائے

مرے اشک بھی ہیں اس میں یہ شراب ابل نہ جائے
مرا جام چھونے والے ترا ہاتھ جل نہ جائے

- Advertisement -

ابھی رات کچھ ہے باقی نہ اٹھا نقاب ساقی
ترا رند گرتے گرتے کہیں پھر سنبھل نہ جائے

مری زندگی کے مالک مرے دل پہ ہاتھ رکھنا
ترے آنے کی خوشی میں مرا دَم نکل نہ جائے

مجھے پھونکنے سے پہلے مرا دل نکال لینا
یہ کسی کی ہے امانت مرے ساتھ جل نہ جائے

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں