اسلام آباد: وفاقی حکومت نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان پر پابندی ہٹانے سے متعلق بھیجی گئی سمری کو مسترد کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کااجلاس ہوا ، جس میں کالعدم ٹی ایل پی پر پابندی کےحوالے سے رپورٹ پیش کی گئی۔
وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کو بتایا گیا کہ کمیٹی اس نتیجے پر پہنچی کہ پابندی کا فیصلہ میرٹ اور حقائق پر تھا، ٹی ایل پی پر پولیس اہلکاروں کو شہید اور تشدد کے الزامات ہیں۔
فوادچوہدری نے بتایا کہ کابینہ نے کمیٹی رپورٹ پر اتفاق کیا اور کالعدم ٹی ایل پی پر پابندی برقرار رکھنے کافیصلہ کیا، اب اس تنظیم کا انتخابی نشان ختم کرانےکیلئے اقدامات وزارت قانون اور اٹارنی جنرل کرینگے۔
واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نےکالعدم ٹی ایل پی کی نظر ثانی درخواست درخواست پر کمیٹی کی تشکیل کی منظوری دی تھی، کمیٹی وزارت داخلہ کی جانب سے تشکیل دی گئی تھی، جس میں تین سینئر افسران شامل کئے گئے تھے۔
یاد رہے وزارت داخلہ نے تحریک لبیک پاکستان کو کالعدم قرار دیتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا ، وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد انسداددہشت گردی ایکٹ1997کےتحت تحریک لبیک پاکستان کو کالعدم قرار دیا گیا، پنجاب حکومت نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کی سفارش کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: کالعدم ٹی ایل پی کی نظر ثانی درخواست، حکومت کا کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ
بعد ازاں قومی کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) نے کالعدم تنظیموں کی فہرست میں تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کو شامل کرلیا تھا ، ٹی ایل پی کو فہرست میں 79 واں نمبر دیا گیا تھا۔
نیکٹا نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان کو فنڈز، خیرات،امداد دینے پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹی ایل پی کوامداد دینادہشتگردوں کی مالی معاونت کےمترادف ہوگا۔