ٹویٹر پر ہراساں کرنا اور غیر مہذب زبان کے استعمال کے لیے صارفین کو ذہنی طور پر پریشان کرنا معمول بن چکا ہے جس سے نمٹنے کے لیے اب ٹویٹر نے نیا فیچر کروا دیا ہے۔
بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ٹویٹر نے صارفین کے لیے رپلائی کے فیچر کو زیادہ بہتر بناتے ہوئے ایک نیا فیچر متعارف کروایا ہے، اب صارفین ٹویٹ کرنے کے بعد بھی رپلائز کو محدود کرسکیں گے۔
کمپنی کی جانب سے اس نئے فیچر کا اعلان ایک ٹویٹ میں کیا گیا۔ اس نئے فیچر کا مقصد صارفین کو کسی ٹویٹ پر لوگوں کے طنزیہ یا توہین آمیز جوابات سے تحفظ فراہم کرنا ہے۔
یعنی اب اگر صارف کو لگے گا کہ اس کی ٹویٹ پر لوگوں کے رپلائز قابل برداشت نہیں تو وہ رپلائی فلٹر کو ٹرن آن کرکے ان کو محدود کرسکیں گے۔
This new conversation experience is here for everyone! When composing a Tweet, tap “🌎 Everyone can reply” to change who can reply.
We’re just getting started with features to help you feel safer Tweeting and have more meaningful conversations. Details: https://t.co/gWspbKs5SG pic.twitter.com/K0VLQ09ikP
— Twitter Support (@TwitterSupport) August 11, 2020
یہ فیچر اس اس وقت متعارف کروایا گیا ہے جب حال ہی میں ٹویٹر کے ایک ڈیزائنر نے ٹویٹس تک مخصوص افراد کی رسائی کے حوالے سے چند کانسیپٹ فیچرز کی جھلک پیش کی تھی۔
پہلے فیچر کا نام ٹرسٹڈ فرینڈز تھا جس کا مقصد چند مخصوص افراد کو ہی ٹویٹس تک رسائی دینا تھا۔ ٹویٹر کے فیچر میں 2 آڈینس گروپس ہوں گے، ایک ایوری ون اور دوسرا ٹرسٹڈ فرینڈز، جن میں سے کسی ایک کا انتخاب ٹویٹ کرتے ہوئے کیا جائے گا۔
ایک اور کانسیپٹ فیچر رپلائز کو فلٹر کرنے کے حوالے سے ہے جس سے صارفین مخصوص الفاظ یا جملوں کا انتخاب کرسکیں گے جو وہ دیکھنا نہیں چاہتے۔
ایسا کرنے پر اگر کوئی صارف ان الفاظ یا جملوں کو استعمال کر کے اس فرد کو رپلائی کرتا ہے یا مینشن کرتا ہے تو ٹویٹر کی جانب سے بتایا جائے گا کہ یہ الفاظ اس فرد کی ترجیح کے خلاف ہے۔