بدھ, فروری 5, 2025
اشتہار

دوقسم کی ویکسین کی خوراکیں جسم پر کیسے اثرات مرتب کرتی ہیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

سیئول : ایک ہی شخص کو دو قسم کی کورونا ویکسینز لگوانے کے کیا اثرات مرتب ہوسکتے ہیں اس حوالے سے کی جانے والی تحقیق نے ماہرین کی بڑی مشکل آسان کردی۔

جنوبی کوریا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایسٹرازینیکا اور فائزر ویکسینز کا امتزاج کورونا وائرسز کو ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز کی سطح میں کئی گنا اضافہ کردیتا ہے۔

اس تحقیق میں لوگوں کو دوویکسینز کی ایک، ایک خوراک کا استعمال کرواکے اثرات کا جائزہ لیا گیا جس کے بعد تمام افراد میں وائرس ناکارہ بننے والی اینٹی باڈیز کو دریافت کیا گیا۔

India offers Covid vaccines to diplomats, including Pak, China | India News,The Indian Express

تحقیق کے مطابق ایسٹرازینیکا کو بطور پہلی جبکہ فائزر ویکسین کو دوسری خوراک کے طور پر استعمال کرانے سے وائرس ناکارہ بننے والی اینٹی باڈیز کی سطح ایسٹرازینیکا ویکسین کی 2 خوراکوں کے مقابلے میں 6 گنا زیادہ ہوتی ہیں۔

تحقیق میں 499 طبی ورکرز کو شامل کیا گیا تھا، جن میں سے 100 کو 2 ویکسینز کی خوراکیں دی گئیں، 200 کو فائزر جبکہ باقی لوگوں کو ایسٹرازینیکا ویکسین کی 2 خوراکیں استعمال کرائی گئیں۔

تحقیق کے مطابق 2 ویکسینز استعمال کرنے والے افراد میں ان اینٹی باڈیز کی سطح فائزر ویکسین استعمال کرنے والے گروپ جتنی ہی تھی۔

اس سے قبل جون میں ایک برطانوی تحقیق میں بھی اسی طرح کے نتائج سامنے آئے تھے جس میں پہلے ایسٹرازینیکا اور پھر فائزر ویکسین رضاکاروں کو استعمال کرائی گئی، جس سے ان میں بننے والے مدافعتی ردعمل ایسٹرازینیکا ویکسین کی 2 خوراکیں استعمال کرنے والوں سے زیادہ طاقتور تھا۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ ایک ہی ویکسین کی 2 خوراکوں کے بجائے دونوں ڈوز 2 مختلف ویکسینز کے استعمال کرنے سے کووڈ سے لڑنے والی اینٹی باڈیز کی سطح میں بہت زیادہ اضافہ ہوجاتا ہے۔

FACT CHECK: Can you get infected with COVID-19 after vaccination? This is what government says

تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ لوگوں کو پہلے ایسٹرازینیکا اور پھر فائزر ویکسین کی خوراک دینا زیادہ بہتر ردعمل کے لیے تیار کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ جنوبی کورین تحقیق میں کورونا وائرس کی نئی اقسام کے خلاف بھی ویکسینز کی افادیت کی جانچ پڑتال کی گئی۔

محققین نے دریافت کیا کہ ویکسینز کے امتزاج سے وائرس کی اوریجنل قسم کی روک تھام کرنے والی اینٹی باڈیز کی سطح ایلفا قسم کے خلاف یکساں سطح پر رہی، یہ وہ قسم ہے جو سب سے پہلے برطانیہ میں سامنے آئی تھی۔

تاہم بیٹا (جنوبی افریقی قسم)، گیما (برازیلین قسم) اور ڈیلٹا (بھارتی قسم) کے خلاف ویکسینز کی وائرس ناکارہ بنانے والی صلاحیت میں ڈھائی سے 6گنا کمی دریافت کی گئی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں