کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیربلوچ کا اقبالی بیان لینے والے مجسٹریٹ کا ویڈیوبیان لینے کی استدعا مسترد کردی اور ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداددہشت گردی کی عدالت میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے خلاف رینجرز اہلکاروں کے قتل کیس کی سماعت ہوئی۔
جس میں ڈسڑکٹ سیشن جج وسطی نے وڈیو بیان ریکارڈ کرنے کی استدعا کی، وکیل نے کہا کہ سیشن جج کی درخواست قابل قبول نہیں،گواہ مجسٹریٹ شہر میں ہی ہیں، جوڈیشل مجسٹریٹ دوسری عدالتوں میں پیش ہوئے تو یہاں کیوں نہیں۔
جس پر عدالت نے عزیربلوچ کا اقبالی بیان لینے والے مجسٹریٹ کا وڈیو بیان لینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل مجسٹریٹ اورتفتیشی افسرآئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا اور کیس کی سماعت اگست کے پہلے ہفتےتک ملتوی کردی۔
خیال رہے عمران امام زیدی نے ویڈیو لنک پربیان ریکارڈ کرانے کی درخواست دی تھی ، مجسٹریٹ بیان کی نقول انسداد دہشتگردی عدالت میں بھی جمع کراچکے ہیں جبکہ عزیر بلوچ عدالت کے روبرو اس بیان سے منحرف ہو چکے ہیں۔
یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں لیاری گینگ وار کا سرغنہ عزیر بلوچ نے کمرہ عدالت میں ایک بار پھر اقبالی بیان سے منحرف ہوتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے کبھی اقبالی بیان نہیں دیا ، مجسٹریٹ کو عدالت میں بلایا کر پوچھا جائے۔