نئی دہلی: بھارت میں جینیاتی بیماری میں مبتلا 13 ماہ کی ویویکا سورابھا نامی بچی جانبر نہ ہوسکی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والی کمسن اسپائنل مسکیولر اٹروفی نامی جینیاتی بیماری میں مبتلا تھی، بچی کی زندگی بچانے کے لیے ڈاکٹروں نے 16 کروڑ روپے کا انجکشن بھی لگایا لیکن وہ اس دار فانی سے ہمیشہ کے لیے کوچ کرگئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسپائنل مسکیولر اٹروفی کسی کو شاذ ونادر ہونے والا مرض ہے، یہ بیماری بدقسمتی سے ویویکا کی جان لی گئی، ڈاکٹروں نے بچی کو بچانے کی ہرممکن کوشش کی لیکن ناکام رہے۔
تیرہ ماہ کی بچی اتوار کو پونا شہر کے دینا ناتھ منگیشکر اسپتال میں انتقال کرگئی۔
خیال رہے کہ اس جینیاتی بیماری کی نوعیت کے باعث دنیا بھر سے کمسن کی مدد بھی کی گئی، ویویکا کو دنیا کا مہنگا ترین انجکشن زولگنسما بھی گزشتہ ماہ لگایا گیا تھا۔
مذکورہ انجکشن کی قیمت 16 کروڑ روپے ہے اور یہ رقم مختلف کراؤڈ فنڈنگ کے ذریعے جمع کی گئی تھی۔
بچی کے والد کا کہنا تھا کہ کھیل کے دوران اسے سانس لینے میں دشواریاں پیش آئیں جس کے بعد اہم نے اسے اسپتال منتقل کیا جہاں بچی کی حالت سنھبلی لیکن تو دوسرے اسپتال لے گئے جہاں اس کی موت واقع ہوگئی۔