واشنگٹن : امریکی محکمہ دفاع نے 2024 میں انسانی ہاتھوں اور مصنوعی ذہانت سے چلنے والے دو ایف 16 طیاروں کے مقابلے کا منصوبہ بنالیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ وہ 2024 میں انسانی کے ہاتھوں اور مصنوعی ذہانت سے اڑنے والے جنگی طیاروں کو مقابلہ کروائے گا۔
ڈیفنس ایڈوانسڈ ریسرچ پروجیکٹس ایجنسی سے متعلق کہا جاتا ہے کہ مذکورہ ادارہ ماضی میں انسانی پائلٹ اور مشین کے درمیان مختلف مقابلے منعقد کرواچکا ہے اب وہ مصنوعی ذہانت اور انسان کا مقابلہ کروائے گا کیوں کہ مصنوعی ذہانت سے انسان کو شکست سے دوچار کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مصنوعی ذہانت پر کام 21 ویں صدی کی جنگ کے لیے امریکی منصوبوں کا اہم حصہ ہے۔
مائیک ایسپر نے کہا کہ مشین جتنی بھی تیز ہوجائے انسان کی جگہ نہیں لے سکتی، محض انسانی فصیلوں میں ساتھ دینے تک محدود ہوتی ہے۔