اشتہار

امریکی سائنسدانوں نے کورونا کا "علاج” ڈھونڈ لیا، تحقیق کے بعد بڑا دعویٰ

اشتہار

حیرت انگیز

"عالمی وبا کورونا وائرس نے دنیا بھر میں تباہی مچا رکھی ہے اس کے سد باب کیلئے سائنسدان اپنی تمام ترصلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے دوا کی تیاری میں مصروف عمل ہیں۔

اس حوالے سے کیلیفورنیا میں واقع اسکرپس ریسرچ میں وَرم انسٹی ٹیوٹ فار ریسرچ اینڈ میڈیسن کے پروفیسر کِم جانڈا اور جونیئر پروفیسر ایلی کیلاوے نے ٹیپ وَرم کو ٹھیک کرنے والی دوا سے کووڈ-19 کو ٹھیک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

پیٹ کے کیڑوں کو ختم کرنے کے لیے استعمال میں لائی جانے والی دوا سے کورونا وائرس انفیکشن کا علاج ممکن ہے۔ اس بات کا انکشاف ایک نئی اسٹڈی میں ہوا ہے جس میں سائنسدانوں نے کہا ہے کہ ٹیپ وَرم (پیٹ کا کیڑا) کی دوا میں ایسا مجموعہ ہے جو کووڈ-19 کو ٹھیک کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

- Advertisement -

محقیقن کے مطابق یہ بات پریکٹیکل روم میں ثابت ہو چکی ہے۔ حال ہی میں یہ اسٹڈی اے سی ایس انفیکشیس ڈیزیز نام کے جرنل میں شائع بھی ہوئی ہے۔

کیلیفورنیا واقع اسکرپس ریسرچ میں وَرم انسٹی ٹیوٹ فار ریسرچ اینڈ میڈیسن کے پروفیسر کِم جانڈا اور جونیئر پروفیسر ایلی آر. کیلاوے نے ٹیپ وَرم کو ٹھیک کرنے والی دوا سے کووڈ-19 کو ٹھیک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ٹیپ وَرم کی دوا میں سیلی سائلینیڈلس کلاس کا ایک کیمیکل ہوتا ہے جو کورونا کو روکنے میں کارگر ہے۔ کم جانڈا کا کہنا ہے کہ گزشتہ 15-10 سالوں میں یہ بات پختہ تھی کہ سیلی سائلینلڈس الگ الگ طرح کے وائرس کے خلاف سرگرمی کے ساتھ کام کرتا ہے۔

حالانکہ یہ آنتوں سے متعلق اور اس کا ٹاکسک اثر بھی ہو سکتا ہے۔ اس لیے ہم نے چوہوں اور خلیات پر الگ الگ طرح کے تجربہ گاہوں میں ٹیسٹ کیا، تاکہ اپنی بات کی پختہ طور پر تصدیق کر سکیں۔

کم جانڈا نے کہا کہ سیلی سائلینلڈس اینٹی انفلامیٹری ڈرگ ہے، اس کی دریافت سب سے پہلے 1950 میں جرمنی میں ہوئی تھی تاکہ مویشیوں کو ٹیپ وَرم کی بیماری نہ ہو۔ بعد میں اس کی کئی طرح کی دوائیں بازار میں تیار کی گئیں، جو الگ الگ جانداروں کے لیے تھیں۔

ایک کا نام ہے نکلوسیمائیڈ جس کا استعمال انسانوں اور جانوروں دونوں میں کیا جاتا ہے۔ یہ ٹپ وَرم کے انفیکشن سے لوگوں کو بچاتا ہے۔ جانڈا اور کیلاوے نے سیلی سائلینلڈس کا نیا کمپاؤنڈ یعنی مرکب بنایا ہے کیونکہ جانڈا کو پتہ تھا کہ اس مرکب میں اینٹی وائرس خوبیاں ہیں۔

جانڈا نے پہلے بھی اس مرکب پر کام کیا تھا۔ انھوں نے پہلے اپنے آرکائیو سے سارے ڈیٹا کو نکالا پھر دی یونیورسٹی آف ٹیکساس میڈیکل برانچ اور سورینٹے تھیراپیوٹکس کے ساتھ مل کر کورونا انفیکشن والے خلیات میں سیلی سائلینلڈس کا استعمال کیا جو کہ اثردار ثابت ہوا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں