بیجنگ: چینی کمپنی کی زیر ملکیت مختصر ویڈیو شیئرنگ کی مقبول ایپ ٹک ٹاک نے ٹیکنالوجی کی دنیا میں فیس بک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔
ٹیکنالوجی پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا ایپلیکیشنز کے درمیان صارفین کی تعداد بڑھانے کی جنگ جاری ہے، جس کا فائدہ کمپنیوں کو اشتہار ات کی صورت میں ہونے والی کمائی سے ہوتا ہے۔
تمام ہی سوشل میڈیا کمپنیاں صارفین کے لیے آئے روز نت نئے فیچرز متعارف کرانے کی دوڑ میں شامل ہیں، اس کا مقصد صارف کو اچھی اور بہتر سہولت کے ساتھ ٹیکنالوجی کی دنیا میں اپنی اہمیت کو قائم و برقرار رکھنا ہے۔
مزید پڑھیں: ٹک ٹاک پر پابندی سے متعلق امریکی صدر کا بڑا فیصلہ
گزشتہ چند سالوں سے جہاں دیگر سوشل پلیٹ فارمز پر صارفین کی تعداد میں اضافہ ہوا وہیں چینی کمپنی کی زیر ملکیت ٹک ٹاک کے صارفین کی تعداد بھی بہت زیادہ بڑھ گئی۔
ٹک ٹاک نے اس دوڑ میں فیس بک جیسی کمپنی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ سال 2020 میں ہونے والے عالمی سروے کے مطابق ٹک ٹاک ڈاؤن لوڈنگ کے مقابلے میں فیس بک سے بہت آگے نکل گئی ہے۔
سوشل میڈیا سے متعلق 2018 میں پہلی تحقیقی رپورٹ شائع کرنے والے ادارے نکی ایشیا نے نئے اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔ جس کے مطابق 2017 میں متعارف ہونے والی مختصر ویڈیو شیئرنگ ایپلیکیشن ٹک ٹاک نے ناصرف فیس بک بلکہ واٹس ایپ، انسٹاگرام اور فیس بک میسنجر کو بھی ڈاؤن لوڈنگ میں پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک نے فیس بک کو پیچھے چھوڑ دیا، لیکن کیسے ؟؟
رپورٹ میں ایک حیران کن انکشاف یہ کیا گیا ہے کہ امریکا میں بھی ٹک ٹاک کے صارفین کی تعداد فیس بک اور اُس کی زیر ملکیت کمپنیوں (واٹس ایپ، انسٹاگرام، میسنجر) سے زیادہ ہے۔