شہرقائد کے ساحل سے ‘ہینگ ٹونگ’ نامی جہاز کو نکالنا کڑا امتحان بن گیا، متعلقہ ٹیم کو آپریشن کے دوسرے روز بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، حکام نے آپریشن کل تک ملتوی کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ‘سی ویو’ سے جہاز کو نکلانے کے آپریشن کو ایک بار پھر کل دوپہر 12 بجے تک ملتوی کیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ کرین بردار بوٹ میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے لنگر ڈراپ نہیں ہوپایا، کرین بردار کشتی کو 400میٹر قریب لاکر جہاز سے رسہ باندھنے کی کوشش کی گئی۔
حکام نے بتایا کہ اینکر ڈالنے والی ٹگ بوٹ جہاز سے600میٹر تک قریب پہنچ سکی، اینکر اور دیگر چیزیں وقت پر ہوئیں تو کل12بجے آپریشن دوبارہ شروع کریں گے۔
یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر اج اینکر مقررہ جگہ پر فکس ہوجاتا ہے تو زولو بوٹس کی مدد سے 6 بجے رسیاں باندھ دیتے، جہاز کو نکالنے کے لیے تین کمپنیاں بی ایم ایس۔سی میکس اور ایان شپ بریکر کام کر رہی ہیں۔
پاکستان کا کراچی کے ساحل پر دھنسنے والے جہاز کو قبضے میں لینے کا فیصلہ
خیال رہے کہ وزارتِ جہاز رانی نے کراچی کے ساحل پر پھنسنے والے نجی کمپنی کے مال بردار جہاز ہینگ ٹانگ 77 کو ناکارہ قرار دیتے ہوئے قبضے میں لے لیا ہے۔ اسی ضمن میں وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا تھا کہ جہاز کو پورٹ اسٹیٹ رول کے تحت تحویل میں لیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ کمزور انجن، خراب نیوی گیشن آلات کی وجہ سے جہاز چلنے کے قابل نہیں رہا، جہاز اپنے ناکارہ فائر فائٹنگ سسٹم کے باعث بحری راستے اور دیگر جہازوں کیلئے خطرہ بن گیا ہے۔