اشتہار

سعودی قانونِ محنت میں تبدیلی، نئے قوائد وضوابط کیا ہوں گے؟

اشتہار

حیرت انگیز

ریاض: سعودی عرب میں قانونِ محنت کے لائحہ عمل میں چند اہم ترامیم کی گئی ہیں۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود انجینیئر احمد الراجحی نے قانون محنت کے لائحہ عمل میں ترامیم کی منظوری دی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ نئی ترامیم کے تحت کمپنیوں اور اداروں سے خلاف ورزیوں پر غلط طریقے سے جرمانے بھروانے کے معاملات پر نظر ثانی کی گنجائش پیدا کی گئی ہے۔

- Advertisement -

اگر کسی کمپنی یا ادارے سے قانون محنت کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو وہ اپنے خلاف آنے والے جرمانے کی رپورٹ پر 60 دن کے اندر اعتراض جمع کراسکتا ہے۔

ترامیم کے مطابق مذکورہ بالا صورت میں جرمانے کی ادائیگی معطل نہیں ہوگی، اعتراض کے اندراج کا مطلب جرمانے پر عمل درآمد معطل کرنا نہیں ہے۔ اس ضمن میں کمپنی یا ادارہ اپنے خلاف آنے والے حتمی فیصلے پر بھی اعتراض دائر کرسکتا ہے، اس عمل کے لیے مدت 90 دن کی ہوگی۔

متعلقہ ادارے پر پابندی ہوگی کہ وہ درخواست پیش کرنے کی تاریخ سے نوے دن کے اندر معاملہ نمٹا دے، حتمی فیصلہ آنے تک مذکورہ ادارہ جرمانے کی ادائیگی معطل رکھ سکتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں