تاجکستان میں قائم افغانستان کے سفارت خانے سے سابق صدر اشرف غنی کی تصویر ہٹا دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں افغان سفارتخانے نے انٹروپول سے مطالبہ کیا ہے کہ سابق صدر اشرف غنی، افغان قومی سلامتی کے مشیر حمد اللہ محب اور صدارتی امور کے سربراہ کو گرفتار کیا جائے۔
تاجکستان میں قائم افغانستان کے سفارتخانے نے اشرف غنی کی تصویر بھی ہٹادی اور ان کی جگہ سابق نائب صدر امر اللہ صالح کی تصویر آویزاں کردی گئی ہیں۔
Mohammad Zahir Aghbar, ambassador to Tajikistan, has said today that according to the Constitution, in the absence, escape or death of the president, the first vice president becomes the caretaker and Amrullah Saleh is currently the official acting president, sources said. pic.twitter.com/F3XEngNMj3
— TOLOnews (@TOLOnews) August 18, 2021
تاجکستان میں افغانستان کے سفیر محمد ظاہر اغبار نے کہا کہ ‘آئین کے مطابق صدر کی غیرحاضری، ملک چھوڑ جانے یا موت کی صورت میں سینئر نائب صدر نگران بن جاتا ہے اور اس وقت امر اللہ صالح سرکاری طور پر قائم مقام صدر ہیں’۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات وزارت خارجہ نے اشرف غنی کو پناہ دینےکی تصدیق کردی ہے۔
یواےای وزارت خارجہ کی جانب سے جاری مختصر بیان میں کہا گیا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اشرف غنی اوران کے خاندان کو پناہ دی۔
واضح رہے کہ کابل پر افغان طالبان کے قبضے کے بعد اشرف غنی نے استعفیٰ دے دیا تھا، استعفی کے فوری بعد ان کے تاجسکتان فرار ہونے کی خبریں منظر عام پرآئی تھی۔