اشتہار

طالبان رہنما کا انٹرویو کرنے والی خاتون صحافی نے افغانستان چھوڑ دیا

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: افغانستان پر قبضہ حاصل کرنے کے بعد طالبان رہنما کا ٹی وی انٹرویو کرنے والی افغان خاتون صحافی بہشتہ ارغند نے افغانستان کو خیرباد کہہ دیا۔

تفصیلات کے مطابق خاتون صحافی بہشتہ ارغند افغانستان چھوڑ گئیں، انھوں نے طالبان رہنما کا انٹرویو کیا تھا، جو طالبان رہنما کا کابل پر قبضے کے بعد پہلا براہ راست انٹرویو تھا۔

افغانستان کی نیوز اینکر بہشتا ارغند اپنے اہل خانہ سمیت افغانستان کو خیر باد کہہ کر بیرون ملک منتقل ہو گئی ہیں، بہشتہ ارغند کا کہنا ہے کہ ہزاروں افراد کی طرح وہ بھی افغانستان چھوڑنے پر مجبور ہو گئی ہیں، کیوں کہ انھیں بھی دیگر لوگوں کی طرح طالبان کا خوف تھا۔

- Advertisement -

بہشتہ ارغند کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایک ان ایسا ضرور آئے گا جب وہ اپنے وطن واپس لوٹیں گی۔

ٹولو نیٹ ورک پر افغانستان کی نیوز اینکر 24 سالہ بہشتا ارغند نے طالبان کے کابل آنے کے بعد طالبان رہنما مولوی عبدالحق حمد کا پہلا براہ راست انٹرویو کر کے سب کو حیران کر دیا تھا۔

خاتون اینکر کی جانب سے طالبان رہنما کے انٹرویو کے بعد یہ امید پیدا ہو گئی تھی کہ خاتون صحافیوں کو اسکرین پر آنے اور ملازمتیں کرنے کی آزادی ہوگی تاہم چند روز بعد ہی نجی ٹی وی کی خاتون صحافی کو کام سے روک دیا گیا تھا۔

بہشتہ ارغند نے مولوی عبدالحق کے انٹرویو کے محض دو دن بعد پاکستانی شہری اور نوبل انعام یافتہ لڑکی ملالہ یوسف زئی کا بھی انٹرویو کر کے لوگوں کو حیران کیا، یہ پہلی بار تھا جب کسی افغان ٹی وی نے ملالہ کا انٹرویو کیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں