اشتہار

استعمال شدہ ماسک بڑے خطرے کا سبب!

اشتہار

حیرت انگیز

طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ استعمال شدہ فیس ماسک انفیکشن کا ذریعہ بن سکتا ہے۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ ماسک کو استعمال کے بعد مناسب طریقے سے ٹھکانا لگانا چاہیے بصورت دیگر وہ انفیکشن کا سبب بن سکتے ہیں، لوگوں کو اس ضمن میں آگاہی بھی دینی چاہیے۔

سعودی نائب وزیر برائے صحت عامہ ہانی جوخدار کا کہنا ہے کہ شہری کھلی اور بند جگہوں پر ماسک کا استعمال یقینی بنائیں، ماسک کو محفوظ طریقے سے اور براہ راست استعمال کرنے کے بعد ضایع کرنا بھی ضروری ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ لوگ ماسک استعمال کرنے کے بعد اسے کوڑے کے طور پر سڑک پر پھینک دیتے ہیں بلکہ اسے ضایع کرنا چاہیے، یہ سماجی ذمہ داری ہے کہ ہم میں سے ہر ایک کو صاف اور محفوظ معاشرہ برقرار رکھنے کے لیے تعاون کرنا ہوگا، دن میں کم از کم ایک بار ماسک ضرور تبدیل کریں۔

ہانی خوخدار کا کہنا تھا کہ ایک ہی ماسک کا کثرت سے استعمال صحت کے لیے مضر ہے۔

ادھر وزارت صنعت و معدنی وسائل کے ترجمان جراح بن محمد الجراح نے بتایا مملکت میں فیس ماسک تیار کرنے والی 9 فیکٹریاں کام کررہی ہیں جو یومیہ ڈھائی لاکھ ماسک تیار کرتی ہیں۔

دریں اثنا مکہ مکرمہ کی ایک ماسک فیکٹری میں سیلز منیجر میسرہ الشریف کا کہنا ہے کہ چہرے کے ماسک کو کبھی ری سائیکل نہیں کیا جاسکتا کیوں یہ وائرس کے لیے انکیوبیٹر کا کام کرسکتے ہیں، فیس ماسک کے استعمال میں لاپرواہی دوسروں کے لیے خطرے کا سبب بن سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چہرے کا ماسک دیگر طبی اشیا کی طرح نہیں جسے ری سائیکل کیا جاسکے کیوں کہ اس کے ذریعے انفیکشن کا پھیلاؤ ممکن ہے، ماسک کو استعمال کے بعد تھیلی میں ڈال کر کوڑے دان میں پھینکا کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں