اسلام آباد : وزیر اطلاعات فوادچوہدری نے برطانوی ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسچن ٹرنر سے ملاقات میں کہا کہ امید ہے برطانیہ پاکستان کوریڈ لسٹ میں رکھنے کی اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات فوادچوہدری سے برطانوی ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسچن ٹرنر کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں فوادچوہدری نےبرطانوی ہائی کمشنرکو مجوزہ پی ایم ڈی اےکے بارے میں آگاہ کیا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان برطانیہ سےدوطرفہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، حکومت آزادی اظہار کے بنیادی، جمہوری اور آئینی حق پر یقین رکھتی ہے ، پی ایم ڈی اے کے مسودےپر اتفاق رائے پیدا کرنا چاہتے ہیں، اتھارٹی کامقصدمیڈیاکی ترقی اورمؤثرانتظام کےلیےمربوط نقطہ نظریقینی بنانا ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ میڈیا پریکٹیشنرز اور کنزیومرز کو ون ونڈو آپریشن فراہم کرنا چاہتےہیں، آزادی اظہاررائےکی جمہوری اقدارکاتحفظ، فروغ اورتنقیدکاحق ناگزیر ہے، 7ریگولیٹری باڈیز میڈیا کے اداروں کو چلا رہی ہیں ، ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز کسی ریگولیٹری فریم ورک کے تحت نہیں ، ریگولیشن کےموجودہ طریقہ کارمیں نصف درجن فرسودہ قوانین ہیں ، یہ فرسودہ قوانین میڈیا کے جدید تقاضوں کو پورا نہیں کرتے۔
انھوں نے کہا کہ مجوزہ فریم ورک عالمی طریقوں کے مطابق چیلنجز کو دور کرے گا ، کوشش ہےپاکستان کوملٹی میڈیاانفارمیشن اینڈکانٹینٹ کاعالمی مرکزبنایاجائے، میڈیاکیلئے جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ایک واحد قانون لانا چاہتے ہیں، چاہتےہیں میڈیاپلیٹ فارمزاور شہریوں کیلئے سہولتوں پرتوجہ مرکوز ہو۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مجوزہ پی ایم ڈی اےمیں ڈیجیٹل معیشت، تربیت اور تحقیق پر توجہ دیجائے گی، اتھارٹی میں پریس ڈائریکٹوریٹ، ڈیجیٹل میڈیااینڈفلم ڈائریکٹوریٹ ہوں گے اور وزیرمملکت اطلاعات کی سربراہی میں کمیٹی نےصحافتی تنظیموں اجلاس کیے۔
برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر نے کہا پی ایم ڈی اے مسودےکےحتمی شکل سےپہلےاسٹیک ہولڈرزکواعتمادمیں لیا جائے، اسٹیک ہولڈرز کویقین دلایا جائے اتھارٹی صحافیوں کی سہولت کےلیےہے، اسٹیک ہولڈرز کویقین دلایا جائےکہ تنقید کا حق متاثر نہیں ہوگا۔
اس موقع پر پر فواد چوہدری نے امید ظاہر کی کہ برطانیہ پاکستان کوریڈ لسٹ میں رکھنے کی اپنی پالیسی پر نظر ثانی کر