اشتہار

کابل: مکان پر ڈرون حملہ غلطی تھی، امریکا کا اعتراف

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن : پینٹاگون نے 29 اگست کو افغان دارالحکومت میں ہونے والے امریکی ڈرون حملے کو غلطی قرار دے دیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل فرینک میکنزی نے کابل میں ہونے والے امریکی ڈرون حملے کو غلطی کہتے ہوئے معافی مانگ لی ہے۔

واضح رہے کہ 29 اگست کو کابل میں ہونے والے امریکی ڈرون حملے میں ازمرے احمدی نامی شہری کی اپنے خاندان سمیت ہلاکت ہوئی تھی۔

- Advertisement -

جنرل فرینک نے کہا کہ جس گاڑی کو ڈرون سے ہدف بنایا گیا ہمارا خیال ہے کہ اس میں داعش کے دہشت گرد موجود نہیں تھے اور نہ ہی ان سے ایئرپورٹ پر تعینات امریکی فوجیوں کو کوئی خطرہ تھا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق حملے میں ہلاک ہونے والا احمدی داعشی نہیں بلکہ ایک امدادی کارکن تھا جو کیلیفورنیا کی نیوٹریشن اینڈ ایجوکیشن انٹرنیشنل نامی تنظیم کےلیے کام کرتا تھا۔

احمدی نے افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد امریکا منتقلی کےلیے درخواست دے رکھی تھی۔

ڈرون حملے کے بعد امریکی حکام نے کہا تھا کہ اس دوران دوسرا دھماکہ ہوا جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ گاڑی میں دھماکہ خیز مواد تھا تاہم نیو یارک ٹائمز نے اس دعوے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ وہاں دوسرے دھماکے کے کوئی آثار نہیں ملے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں