اشتہار

سعودی بادشاہوں کے باورچی کی کہانی، اہم راز افشاں

اشتہار

حیرت انگیز

ریاض: سعودی عرب میں ڈاکٹر توفیق القادری ’شیف الملوک‘ یعنی بادشاہوں کے باورچی کے طور پر جانے جاتے ہیں، انہوں نے حالیہ انٹرویو میں کئی اہم راز بتائے ہیں۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اعلیٰ درجے کے سعودی باورچی ڈاکٹر توفیق القادری جنہیں شاہی باورچی کے طور پر سراہا جاتا ہے، مختلف اقسام کے کھانے پکانے کی مہارت اور ترکیبوں کے ساتھ ان کی نئی کتاب ‘خلیفہ کی میز پر’ اشاعت کے قریب ہے، 58 سالہ شیف نے اپنی ذاتی زندگی میں متعدد کامیاں حاصل کیں۔

خادم حرمین شریفین کو کھانوں میں کیا پسند ہے، اس راز سے پردہ اٹھاتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز حجازی کھانوں کے علاوہ ازبکی کھانے جن میں منتو، فرموزہ، ’یغمش‘، بخاری و کابلی پلاؤ شوق سے کھاتے ہیں۔

- Advertisement -

توفیق القادری کا کہنا ہے کہ انہیں بچپن سے ہی کھانے پکانے کا شوق ہے، والدہ کو کچن کو دیکھتے دیکھتے پکوان کا شوق مجھ میں منتقل ہوا، میں 16 بہن بھائیوں میں واحد ہوں جو کھانا پکانے میں والدہ کی مدد کرتا تھا، دوران تعلیم اسکاؤٹس کیمپ میں بھی انواع اقسام کے کھانے پکانے کے سبب نمایاں مقام حاصل رہا۔

بعد ازاں میں نے ایک بینک میں ملازمت اختیار کی لیکن جلد ہی اندازہ ہوا کہ میرا شوق کھانے کی طرف سے ہٹ رہا ہے اور پھر تھوڑے ہی وقتوں بعد میں نے نوکری چھوڑ دی اور 19 برس کی عمر میں چچا کے ہوٹل پر کام کرنا شروع کردیا۔

انہوں نے بتایا کہ اپنے شوق کو تقویت دینے کے لیے اٹلی چلا گیا جہاں سے کوکنگ سے متعلق خصوصی کورس کیے، سعودی عرب واپسی پر سعودی نیوی میں افسران کا ہیڈ شیف رہا اور پھر بحریہ میں ہی سارجنٹ کے عہدے پر فائز ہوگیا، خلیجی بحران کے دوران اتحادی افواج کا شیف بنا اور وہاں بھی سارجنٹ کا درجہ مل گیا۔

شیف کا کہنا تھا کہ کھانا پکانے کا یہ سفر چلتا رہا، میں نے سعودی ایئرلائنز میں بھی کام کیا، مجھے ماضی میں سعودی عرب کے فرمانروا شاہ فہد بن عبدالعزیز کے محل میں حجازی کھانا پکانے کی ذمہ داری سونپی گئی۔ بعد ازاں وہ شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز اور شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے محل میں بھی شیف رہے۔

بادشاہوں کے باورچی نے یہ بھی کہا کہ سلطنت عمان کے سابق فرمانروا شاہ قابوس بن سعید مجھ سے خصوصی طور پر فرمائش کر کے عمانی ڈش ’القنبوری‘ بنوایا کرتے تھے اور میں ان کی فرمائش پر خود یہ پکوان تیار کرتا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں