کراچی : سپریم کورٹ نے نسلہ ٹاور کے بلڈر اور مکینوں کی نظر ثانی درخواست مسترد کرتے ہوئے کمشنر کراچی کو نسلا ٹاور منہدم کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں نسلہ ٹاور گرانے پرنظر ثانی کی درخواست پر سماعت ہوئی، نسلا ٹاور کی جانب سے وکیل منیر اے ملک عدالت میں پیش ہوئے جبکہ کمشنر کراچی بھی عدالت میں موجود تھے۔
دوران سماعت وکیل نسلہ ٹاورمنیر اے ملک نے کہا کہ ہم نے ساری زمین خریدیں ہم انکروچر نہیں ہیں، سندھی مسلم سوسائٹی کی کوئی جگہ لیز نہیں ہے ، تو سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ ہم نے اور آپ نے زندگی گزاری ہے وہ جگہ لیز نہیں ہے ، جس پر چیف جسٹس سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ نہیں میری جگہ لیز ہے۔
نسلہ ٹاور کے وکیل نے مزید کہا کہ جگہ سروس روڈ انکروچمنٹ نہیں ہے ، عدالت سے استدعا ہے نسلہ ٹاور کا دوبارہ معائنہ کروا لیں ، آپ آرڈر دے دیں کہ تمام بلڈنگ گرائیں جو تجاوزات ہیں ، کمشنر کی رپورٹ قانون سے بالاتر ہے۔
چیف جسٹس نے کمشنر سے استفسار کیا نسلہ ٹاور سے متعلق کیا ہوا ؟ نسلہ ٹاور سے متعلق ٹرائی اینگل کیوں نہیں گرایا اور حکم دیا دیکھیں اور فوری رپورٹ دیں۔
میز اے ملک کا کہنا تھا کہ سندھی مسلم سوسائٹی میں کوئی بھی پلاٹ لیز نہیں،عدالت اس ٹرائینگل کو گرا دے تو کوئی اعتراض نہیں، عدالت سندھی مسلم سوسائٹی کو بھی طلب کرے۔
جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا آپ صرف اپنے پلاٹ کی بات کریں، مسئلہ یہ ہے آپ کے پاس جو زمین ہےوہ آپ کی نہیں بنتی، پلاٹ 780 سے1080مربع گز کیسے ہوگیا، جواب دیں۔
وکیل نے کہا عدالت کمشنر مقرر کردیں، معائنہ کرا لیں، میرا ٹائٹل سندھ مسلم سوسائٹی ہے، آپ ان سے پوچھ لیں، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ جو شخص خود ٹائٹل کا مجاز نہیں آپ کو کیسے مجاز کر سکتا ہے، سندھی مسلم سوسائٹی خود لینز کی مجاز نہیں توآپ کو کیسے کر سکتا ہے۔
سپریم کورٹ نے بلڈر اور مکینوں کی نظر ثانی درخواست مسترد کردی اور کمشنر کراچی کو نسلا ٹاور منہدم کرکے رپورٹ پیش کرنےکا حکم دے دیا۔