اشتہار

اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان کے احساس پروگرام کے چرچے

اشتہار

حیرت انگیز

نیویارک : معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب میں احساس سماجی تحفظ پروگرام کا ماڈل پیش کردیا، عالمی رہنماوں اور ماہرین نے پاکستان کے احساس پروگرام کی سماجی خدمات کی تعریف کی۔

تفصیلات کے مطابق قوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان کے احساس پروگرام کے چرچے ہیں، معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب میں احساس سماجی تحفظ پرگرام کا ماڈل پیش کردیا۔

جس میں بتایا گیا ہے کہ احساس سماجی تحفظ پروگرام کے تحت کووڈ کے دوران غریب ومستحق گھرانوں کی مدد کی گئی ، کورونا میں لاک ڈاون کے دوران کروڑوں افراد کو ان گھروں تک ایمرجنسی کیش امداد پہنچائی گئی اور احساس پروگرام کو عالمی سطح پر سماجی تحفظ کا گلوبل ماڈل تسلیم کیا گیا۔

- Advertisement -

ڈاکٹر ثانیہ نے کورونا کے دوران روزگار کے لئے قومی و علاقائی ترجیحات پر بھی اظہار خیال کرتے ہوئے کہا عالمی سطح پر ترقی پذیر ممالک کیلیئےمنصفانہ مالی وسائل کی فراہمی یقینی بنانا ہوگی۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ گرین و ڈیجیٹل معیشت کے فروغ کیلیئےنجی و سرکاری سرمایہ کاری، تجارتی اصلاحات ناگزیر ہیں، سماجی تحفظ کیلیئے مربوط اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔

عالمی رہنماوں اور ماہرین نے پاکستان کے احساس پروگرام کی سماجی خدمات کی تعریف بھی کی ، جنرل اسمبلی اجلاس میں متعدد عالمی رہنما شریک تھے ، ڈاکٹر ثانیہ نے پاکستان کی نمائندگی کی۔

اجلاس کی صدارت اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، جمائکا کے وزیراعظم، ڈائریکٹر جنرل انٹرنشنل لیبر آرگنائزیشن نے کی ، جس میں بیلجئیم اور مصرکے وزراء اعظم،کاسٹاریکا، سلواڈور،آرجنٹینا کے صدور، نائیجیریا کے نائب صدر سے خطاب کیا جبکہ بنگلہ دیش، سلواڈور، روانڈا و دیگر ممالک کے وزراء، یورپی کمشنر برائے انٹرنیشنل پارٹنرشپس بھی شریک ہوئے۔

ڈاکٹر ثانیہ نے کہا احساس پروگرام کو عالمی سطح پر بطور گلوبل ماڈل سماجی تحفظ تسلیم کرنا اعزاز کی بات ہے ،پاکستان، ترکی، نائجیریا، کاسٹا ریکا، عالمی بینک کے ساتھ مل کر سماجی تحفظ فورم کی تشکیل کا کرے گا۔

Comments

اہم ترین

عبدالقادر
عبدالقادر
عبدالقادر پچھلے 8برس سے اے آر وائی نیوز میں بطور سینئر رپورٹر خدمات انجام دے رہے ہیں، آپ وزیراعظم عمران خان اور حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف سے جڑی خبروں اور سیاسی معاملات پر گہری نظر رکھتے ہیں۔

مزید خبریں