لندن: پاکستانی طلبہ کے لیے آکسفورڈ پاکستان پروگرام کا باقاعدہ آغاز ہو گیا، اس سلسلے میں دو دن قبل پاکستانی ہائی کمیشن میں ایک تقریب بھی منعقد کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق او پی پی کے تحت آکسفورڈ یونیورسٹی میں پاکستانی طلبہ اور پاکستان سے متعلقہ تحقیق کو اجاگر کرنے کے لیے ایک بڑا قدم اٹھایا گیا ہے، 30 ستمبر کو لندن میں شروع ہونے والے اس پروگرام کا مقصد یونیورسٹی آف آکسفورڈ میں پاکستان سے متعلقہ مختلف سرگرمیوں کو آگے بڑھانا ہے۔
اس پروگرام کو آکسفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر عدیل ملک، میٹیریلز سائنس کے لیکچرر ڈاکٹر طلحہ جے پیرزادہ اور معروف وکیل ہارون زمان نے ڈیزائن کیا، جس کے تحت مستحق طلبہ کے لیے وظائف کا اہتمام، پاکستان کےاساتذہ اور فیکلٹی ممبرز کے لیے وزیٹنگ فیلوشپ کی فراہمی اور پاکستان کے حوالے سے آکسفورڈ میں خصوصی لیکچرز کا اہتمام کیا جائے گا۔
اس پروگرام کو آکسفورڈ یونیورسٹی، لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن اور پاکستان میں برطانوی سفارت خانے کا بھرپور تعاون بھی حاصل ہے، آکسفورڈ کے دو سابق طلبہ مناہل ثاقب اور ڈاکٹر محسن جاوید بھی اس میں تعاون کر رہے ہیں، او پی پی کے لیے پاکستان کے کاروباری افراد اور برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں نے 5 لاکھ پاؤنڈز فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی بھی اس پروگرام کو سپورٹ کر رہی ہیں، انھوں نے اس پروگرام کے تحت ایک بڑے اسکالرشپ پروگرام کا اعلان کیا، جس کے ذریعے ہر سال پاکستان کے پس ماندہ علاقے سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی کو آکسفورڈ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کا موقع مل سکے گا۔
برطانیہ میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر معظم احمد خان نے کہا کہ یہ پروگرام مستحق پاکستانی طلبہ کے لیے نئے مواقع پیدا کرے گا۔ تقریب کے دوران اسلام آباد میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسچن ٹرنر کا ریکارڈ کیا گیا پیغام بھی نشر کیا گیا، انھوں نے کہا برطانیہ میں مقیم 16 لاکھ پاکستانی دونوں ممالک کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر عدیل ملک نے کہا پاکستان کو ابھی تک سیکیورٹی، شدت پسندی اور عسکریت پسندی کے محدود اور دھندلے چشمے سے دیکھا جاتا ہے، انھوں نے پاکستان میں تیزی سے وسیع ہوتے ہوئے متوسط طبقے اور ٹیکنالوجی کے میدان میں سرمایہ کاری کی طرف دنیا متوجہ ہو رہی ہے۔
آکسفورڈ سے تعلق رکھنے والے 21 پروفیسرز اور فیلوز اس موقع پر موجود تھے جن میں آکسفورڈ کالجز کے چار پرنسپل اور سربراہان شامل تھے۔ ان میں دی گارڈین اخبار کے سابق ایڈیٹر اور لیڈی مارگریٹ ہال کے رخصت ہونے والے پرنسپل ایلن رسبرجر، حالیہ پرنسپل پروفیسر کرسٹین جیرارڈ، لنیکر کالج کے پرنسپل ڈاکٹر نک براؤن، ولفسن کالج کے صدر سر ٹم ہچنز، آکسفورڈ یونیورسٹی کے انٹرنیشنل انگیجمنٹ آفس کے ڈائرکٹر ایڈ نیش اور آکسفورڈ یونیورسٹی میں انڈرگریجوئیٹ ایڈمشنز کی ڈائریکٹر سارا خان شامل تھے، جب کہ رہوڈز ہاؤس کی وارڈن ایلزبتھ کِس نے اس تقریب میں ورچوئل شرکت کی۔
اس موقع پر کئی متمول پاکستانیوں نے پروگرام کے لیے مالی تعاون کی یقین دہائی کرائی۔