اشتہار

طالبان سے برطانوی سفارت کاروں کی پہلی باضابطہ ملاقات

اشتہار

حیرت انگیز

کابل : افغانستان میں امارات اسلامیہ سے براطانوی سفیروں نے باضابطہ ملاقات کی اور دونو ں جانب سے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

افغانستان کے نائب وزیراعظم ملا برادر اور وزیر خارجہ امیر خان متقی سے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے نمائندہ خصوصی سائمن گاس نے وفد کے ہمراہ کابل میں علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔

برطانوی سفارت کاروں اور طالبان کے درمیان پہلی ملاقات پانچ اکتوبر منگل کے روز کابل میں ہوئی، برطانوی دفتر خارجہ نے اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ افغانستان کے لیے اس کے خصوصی سفیر سائمن گاس اور برطانوی سفارت خانے کے مارٹن لونگڈین نے طالبان رہنماؤں سے ملاقات کی ہے۔

- Advertisement -

ملاقات میں سائمن گاس نے افغانستان میں اقلیتوں کے ساتھ سلوک اور عورتوں اور لڑکیوں کے تحفظ اور حقوق کا معاملہ بھی اٹھایا۔ بیان کے مطابق ملاقات کے دوران انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے افغانستان کو درکار امداد پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

طالبان کی جانب سے ایک بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس ملاقات میں دوبارہ سفارتی تعلقات بحال کرنے سے متعلق بھی بات چیت ہوئی۔ یہ بات چیت انسانی بحران سے نمٹنے، سکیورٹی کی صورت حال اور دہشت گردی کے مسائل پر مرکوز تھی۔

برطانوی اور جو افغان شہری ملک سے باہر جانا چاہتے ہیں ان کے لیے محفوظ راستہ فراہم کرنے کے ساتھ ہی خواتین کے حقوق پر بھی بات چیت میں توجہ مرکوز کی گئی۔

واضح رہے کہ برطانوی سفارت کاروں نے کابل میں طالبان حکومت کے نمائندوں سے پہلی بار ملاقات کی ہے۔ یہ بات چیت ایک ایسے وقت ہوئی جب طالبان پر ماورائے عدالت سزائے موت دینے کا الزام عائد کیا گیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں