تازہ ترین

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

’جس دن بانی پی ٹی آئی نے کہہ دیا ہم حکومت گرادیں گے‘

اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور...

5 لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کا آرڈر جاری

ایف بی آر کی جانب سے 5 لاکھ 6...

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول

کراچی: اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1...

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

بغیر ماسک ہوٹلنگ کرنے والوں کے لئے وارننگ

جاپان: دنیا بھر میں جوں جوں ویکسی نیشن کا عمل جاری ہے، معمولات زندگی بحال ہورہی ہیں تاہم ماہرین نے اب بھی خبردار کردیا ہے۔

کرونا وبا کے آغاز سے ہی فیس ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا گیا تھا، محققین کا کہنا تھا کہ فیس ماسک پہننا وائرس سے بچاؤ میں ستر فیصد کارآمد ہوتا ہے، اب نئی تحقیق نے اس بات پرثبت مہر لگادی ہے۔

جاپانی محققین کا کہنا ہے کہ ساتھیوں کے ساتھ کھانے یا پینے کی محفل کے دوران ماسک بالکل نہ پہننے سے کرونا وائرس انفیکشن کا خطرہ ایسی صورتحال کی نسبت تقریباً چار گنا زیادہ بڑھ جاتا ہے جب لوگ گروپ میں اکٹھے کھانا کھانے سے ہی پرہیز کرتے ہوں۔

محققین نے ایسے 753 بالغ افراد سے سروے کیا جنہیں ویکسین کا ٹیکہ نہیں لگا تھا اور انہوں نے ٹوکیو میں بخار یا دیگر علامات کے حوالے سے طبی امداد حاصل کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب: ماسک کی پابندی ختم؟

تحقیق سے ثابت ہوا کہ ایسے افراد جو علامات ظاہر ہونے سے قبل کھانے یا پینے کے لیے گروپوں کی صورت میں باہر گئے اور اس دوران ماسک بالکل نہیں پہنا، اُن کے کرونا وائرس ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آنے کی شرح اور علامات نمودار ہونے سے قبل باہر اکٹھے کھانے پینے ہی سے اجتناب کرنے والے افراد کی نسبت 3.92 گنا زیادہ تھی۔

گروپوں کی صورت میں باہر جانے والے ایسے افراد جنہوں نے کھانے یا پینے کے لیے کچھ مواقع پر ماسک اتارنے کے علاوہ اس دورانیے میں زیادہ تر وقت ماسک پہنے رکھا، اُن میں انفیکشن کی شرح گروپ کی شکل میں کھانے پینے کے لیے گھر میں رہنے کو ترجیح دینے والے افراد سے مختلف نہیں تھی۔

Comments

- Advertisement -