ممبئی : بالی ووڈ کے کنگ خان اپنے صاحبزادے آریان کی گرفتاری کے بعد مالی مشکلات سے بھی دوچار ہوگئے، اطلاعات کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی بھی ان کیخلاف کھل کر سامنے آچکی ہے۔
اس حوالے بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ تعلیم کے فروغ کیلیے کام کرنے والی ٹیکنالوجی کمپنی بائجوز نے آریان خان کی ایک منشیات کیس میں گرفتاری کے بعد شاہ رخ خان سے علیحدگی اختیار کرلی ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق بالی ووڈ کے ’بادشاہ‘ کہلانے والے اداکار شاہ رخ خان بہت ساری ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں کے لیے اشتہارات میں کام کرتے ہیں۔
"بائجوز” نے آریان خان کی منشیات کیس میں گرفتاری کے بعد اپنی کمپنی کے تمام اشتہارات جن میں شاہ رخ خان نے کام کیا تھا وہ میڈیا پر چلنے سے روک دیے ہیں تاہم کمپنی کی جانب سے باضابطہ طور پر شاہ رخ خان سے کو اپنے برانڈ سے علیحدہ کرنے کا اعلان نہیں کیا۔
واضح رہے کہ آریان خان کو گذشتہ ہفتے کی شب سینٹرل ایجنسی نے ممبئی سے ایک جہاز پر چھاپہ مارنے کے بعد گرفتار کیا تھا اور کہا تھا کہ ان سے منشیات برآمد ہوئی ہیں۔
بعد ازاں جمعے کو آریان خان کی ضمانت کی درخواست ممبئی کی ایک عدالت نے مسترد کردیا تھا۔ ٹوئٹر پر اس وقت شاہ رخ خان سے منسلک مصنوعات کے بائیکاٹ کے حوالے سے ایک ٹرینڈ بھی چل رہا ہے۔
انڈین صحافی مکیش کمار نے اپنی ایک ٹویٹ میں "بائجوز” کو شاباشی دیتے ہوئے کہا کہ میں ان تمام مصنوعات کا بائیکاٹ کررہا ہوں جس کی شاہ رخ خان تائید کرتے ہیں۔
I' m boycotting all brands endorsed by Shahrukh Khan…also salute BYJU'S who dared to kick shahrukh khan out. Also salute Sudarshan group CMD @SureshChavhanke who started this drive. #Boycott_SRK_Related_Brands
— Mukesh Kumar (@mukeshkrd) October 10, 2021
انڈین وزیراعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جننتا پارٹی (بے جے پی) سے ہمدردی رکھنے والے سادھو یوگی دیوناتھ نے ایک ٹوئیٹ میں کہا کہ ’شاہ رخ خان کی ہر فلم کا بائیکاٹ کریں۔‘
سوشل میڈیا پر اس ٹرینڈ کا باغور جائزہ لیا جائے تو گمان ہوتا ہے کہ اس مہم کو چلانے کے پیچھے بی جے پی کے اراکین یا ان کے حامیوں کا کردار نظر آتا ہے۔
BOYCOTT EVERY MOVIE OF SRK #Boycott_SRK_Related_Brands pic.twitter.com/0AuG9rfTAZ
— Yogi Devnath (@YogiDevnath2) October 10, 2021
انڈین ریاست ہریانہ میں بے جے پی کے آئی ٹی سیل کے انچارج ارن یادیو نے اپنی ٹوئیٹ میں لکھا کہ ’میں ان تمام مصنوعات جن کے اشتہارات میں شاہ رخ خان موجود ہیں ان کا بائیکاٹ کررہا ہوں۔‘
وزیراعظم مودی ہی کی جماعت کے ایک اور رکن نریندر کمار چاولہ نے لکھا کہ میں بحیثیت قوم پرست اس ٹرینڈ کی حمایت کرتا ہوں۔
I Support This Trend As A Nationalist .#Boycott_SRK_Related_Brands
— Narendra Kumar Chawla (@NarenderChawla1) October 10, 2021
بی جے پی کے ایک ترجمان گورو گویل نے اپنی ٹوئیٹ میں لکھا کہ ’ایس آر کے نے ایک بار کہا تھا کہ انڈیا میں عدم برداشت بڑھتی جارہی ہے۔ ہاں، وہ درست تھے انڈیا منشیات کو لے کر عدم برداشت کا شکار ہے۔‘
SRK once said that India is growing more "Intolerant". Yes he is right, India is Intolerant to "Drugs".#Boycott_SRK_Related_Brands
— Gaurav Goel (@goelgauravbjp) October 10, 2021
جہاں انڈیا کی حکمران جماعت سے منسلک افراد بالی ووڈ اداکار کے خلام مہم چلا رہے ہیں، وہیں شاہ رخ خان کے دفاع کے لیے ان کے پرستار بھی سوشل میڈیا کے میدان میں لڑتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔
ٹوئٹر پر اس وقت ایک اور ٹرینڈ چل رہا ہے جس کا مقصد یہ بتانا ہے کہ’مودی کو بھی شاہ رخ خان برانڈ کی ضرورت ہے۔
ایک صارف نے انڈین وزیراعظم کی ایک ٹوئیٹ کا سکرین شاٹ پوسٹ کیا جس میں وہ شاہ رخ خان سے کہہ رہے تھے ’ڈئیر شاہ رخ خان، آئیں 18 سے 24 سالہ لوگوں کی حوصلہ افزائی کریں ووٹ ڈالنے کے لیے۔
صارف نے اس اسکرین شاٹ کیساتھ لکھا ’جب گجرات کے ایک سیاستدان کو سب سے بڑے برانڈ کی ضرورت تھی ووٹرز کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے۔
Because of SRK India is recognised all over the world!🔥#Even_Modi_Needs_BrandSRK pic.twitter.com/ZBoBeVZnGt
— DAMON 🦇 (@SubhamSRK3) October 10, 2021
ڈیمن نامی ایک صارف نے لکھا کہ ’شاہ رخ خان کی وجہ سے انڈیا دنیا بھر میں پہچانا جاتا ہے۔
آریان خان کے خلاف مقدمے اور اس کے بعد چلائی جانے والی مہم پر شاہ رخ خان یا ان کی اہلیہ فلم پروڈیوسر گوری خان کا اب تک کوئی براہ راست بیان سامنے نہیں آیا ہے۔