اشتہار

مفسّر، محدّث، فقیہ اور مؤرخ علّامہ جلال الدّین سیوطی کی علمی و دینی خدمات

اشتہار

حیرت انگیز

قرون وسطیٰ کے مسلم علما میں علاّمہ جلال الدین سیوطی اپنی علمی خدمات کی وجہ سے بے انتہا مشہور ہوئے۔ آپ ایک مفسّر، محدّث، فقیہ اور مؤرخ تھے۔

کثیر التصانیف امام جلال الدّین سیوطی کا وطن مصر تھا جہاں انھوں نے ایک قدیم قصبے اسیوط میں آنکھ کھولی تھی۔ تذکروں میں ان کی ولادت کا سن 1445ء بتایا ہے جب کہ 1505ء میں آج ہی کے دن دارِ فانی سے کوچ کیا۔

ان کا اصل نام عبد الرّحمٰن، کنیت ابو الفضل، لقب جلال الدّین تھا۔ آپ کی کتب کی تعداد 500 سے زائد بتائی جاتی ہے جن میں مشہور ترین تفسیر جلالین اور تفسیر درِّمنثور کے علاوہ قرآنیات پر الاتقان فی علوم القرآن علما میں کافی مقبول ہے۔ اس کے علاوہ تاریخِ اسلام پر ان کی مشہور ترین کتاب تاریخ الخلفا ہے۔

- Advertisement -

حافظِ قرآن تھے اور علم، حلم اور فہم و تدبّر میں‌ ممتاز ہوئے اور اپنے دینی ذوق و شوق سے طالبِ‌علموں کے لیے کتب کا خزانہ چھوڑ گئے۔ مختلف شیوخ سے علوم و فنون کی تکمیل کے بعد افتا کا کام کیا اور بعد دورہ حدیث کا شرف بھی حاصل کیا۔ علامہ سیوطی ایک معمولی مرض میں گرفتار ہوئے اور خالقِ حقیقی سے جا ملے۔ اس وقت مصر میں عباسی خلافت قائم تھی۔

ان کی مشہور تصنیف تاریخ الخلفا پہلے خلیفہ سے لے کر بغداد کے آخری خلیفہ المستعصم باللہ کے عہد تک تاریخ وار معلومات کا خزانہ ہے۔

امام جلال الدّین سیوطی کی شاہ کار تصانیف میں تفسیرِ جلالین کو نمایاں اور خصوصی اہمیت حاصل ہے۔ یہ صدیوں سے متداول و مقبول تفسیر ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں