اشتہار

یو اے ای : گاڑی کی ہیڈ لائٹس ڈرائیوروں کو بڑی مشکل میں ڈال سکتی ہیں

اشتہار

حیرت انگیز

یو اے ای میں ٹریفک قوانین کے تحت گاڑی کا حادثہ ہونے پر اس کی رپورٹ پولیس کے متعلقہ ادارے میں کی جاتی ہے جہاں سے گاڑی کی اصلاح و مرمت کرنے کے لیے باقاعدہ اجازت نامہ حاصل کرنا ضروری ہوتا ہےـ

اپنی گاڑی میں بیٹھنے سے پہلے ایک بار ضرور چیک کریں کہ آپ کی کار کی ہیڈ لائٹس، بیک لائٹس اور اینڈیکیٹر ٹھیک طرح سے کام کررہے ہیں یا نہیں؟

اس کی وجہ یہ ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ٹریفک قوانین اور ان کی خلاف ورزی کرنے والوں پر بھاری جرمانے عائد کیے جاتے ہیں۔

- Advertisement -

ترمیم شدہ ٹریفک قوانین کے مطابق اگر گاڑٰ کی اگلی یا پچھلی لائٹس ٹھیک طرح کام نہیں کررہیں تو اس جرم میں گاڑی کے ڈرائیور کو 400درہم اور چھ بلیک پوائنٹس کے جرمانے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

یہاں تک کہ اگر آپ کی کار کی ہیڈ لائٹس مکمل طور پر ٹھیک ہیں لیکن آُ رات کے اوقات یا دھندلے موسم کے دوران انہیں استعمال نہیں کررہے تو اس صورت میں بھی آپ کو 4بلیک پوائنٹس کے ساتھ 500درہم جرمانے ادا کرنا پڑے گا۔

اس کے علاوہ اگر گاڑٰی کے اینڈیکٹر کی لائٹس ناکارہ ہوجاتی ہیں اور موڑ کاٹتے ہوئے آن نہیں ہوتیں اس صورت میں 400درہم جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

بھاری گاڑیوں کی بیک لائٹس یا اینڈیکیٹر ٹوٹ جائیں تو اس صورت میں 500درہم اور چار بیلک پوائنٹس کا جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔

واضح رہے کہ یو اے ای میں ٹریفک قوانین کے تحت گاڑی کا حادثہ ہونے پر اس کی رپورٹ پولیس کے متعلقہ ادارے میں کی جاتی ہے جہاں سے گاڑی کی اصلاح و مرمت کرنے کے لیے باقاعدہ اجازت نامہ حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے۔

جبکہ گاڑی کا اوریجنل رنگ تبدیل کرنے کی کارروائی کافی دقت طلب ہوتی ہے جس کےلیے ٹریفک پولیس کو تحریری شکل میں رنگ تبدیل کرنے کا سبب بتانا لازمی ہے اجازت ملنے پر ہی گاڑی کا رنگ تبدیل کرایا جاسکتا ہے۔

بصورت دیگر رنگ تبدیل کرانا یا بغیر اجازت کے گاڑی کی ڈینٹنگ و پینٹنگ کرانا خلا ف قانون ہے جس پر ورکشاپ اور گاڑی کے مالک کو سزا کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں