تازہ ترین

دنیا سے بھوک کا خاتمہ : ایلون مسک کی عالمی ادارے کو بڑی پیشکش

اس وقت دنیا بھر میں82کروڑ سے زائد افراد بھوک اور کم خوراکی کا شکار ہیں، گزشتہ دو برسوں میں یہ تعداد بین الاقوامی سطح پر مسلح تنازعات اور جنگوں کی وجہ سے مزید بڑھی ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ بھوک اور فاقہ کشی کی صورت حال کے اسباب میں صرف جنگیں، مسلح تنازعات ہی شامل نہیں بلکہ اس عمل میں مہاجرت، ترک وطن اور زندہ رہنے کے لیے نقل مکانی بھی کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے امیرترین شخص ایلون مسک نے عالمی ادارہ خوراک کو چیلنج دیتے ہوئے کہا ہے کہ رقم وہ ادا کریں گے لیکن عالمی ادارہ خوراک مجھے دنیا سے بھوک ختم کرنے کا طریقہ کار بتائے۔

ایلون مسک نے عالمی ادارہ خوراک کو یہ چیلنج سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے ایک پیغام میں دیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں عالمی ادارہ خوراک نے ایک بیان میں کہا تھا کہ دنیا بھر میں بھوک کا مسئلہ ختم کرنے کے لیے 6 ارب ڈالرز کی خطیر رقم درکار ہے۔

پیسے دیتا ہوں، بھوک ختم کریں: ایلون مسک کا عالمی ادارہ خوراک کو چیلنج

دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے یہ بیان پڑھنے کے بعد کہا کہ وہ عالمی ادارہ خوراک کو 6 ارب ڈالرزدینے کے لیے بھی تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ اس رقم کے لیے ٹیسلا کمپنی میں اپنے 6 ارب ڈالرز کے شیئرز فوری طور پر فروخت کردیں گے تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ عالمی ادارہ خوراک یہ بتا دے کہ وہ بھوک کا مسئلہ کیسے حل کرے گا؟

ایلون مسک نے واضح کیا ہے کہ جو رقم وہ دیں گے اس کے حساب کی جانچ پڑتال آزادانہ طور پر کی جائے گی تاکہ عوام الناس کو مکمل طور پر آگاہی رہے کہ دیے جانے والے 6 ارب ڈالرز کہاں اور کیسے خرچ کیے گئے ہیں؟

Comments

- Advertisement -