بیرون ملک جاکر تعلیم حاصل کرنے کا خواب ہر قابل طالب علم کا خواب ہوتا ہے تاہم یہ خواب ایسا مشکل بھی نہیں کہ جس کی تعبیر پانا ممکن نہ ہو۔
کس ملک کی اسکالر شپ کیسے اپلائی کی جائے؟ یا اسکالر شپ حاصل کرنے کیلئے کن چیزوں میں مہارت کی ضرورت ہے؟ اور اسے کب اپلائی کیا جائے؟
یہ سب جاننے کیلیے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر تعلیم پروفیسر عباس حسین نے طلباء و طالبات کو مفید مشورے دیئے اور اس کی اہمیت سے آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ بیرونِ ملک تعلیم حاصل کرنے کے فوائد بے شمار ہیں، وہاں تعلیمی سال وقت پر شروع اور ختم ہوتا ہے تعلیمی معیار اچھا ہوتا ہے۔ حاصل ہونے والی اسناد دنیا بھر میں تسلیم کی جاتی ہیں۔ ایک اضافی فائدہ یہ ہے کہ طالب علم اپنی پسند کے شعبے میں داخلہ حاصل کرسکتا ہے۔
پروفیسر عباس حسین نے کہا کہ پہلے صرف برطانیہ اور امریکا میں تعلیم حاصل کرنے کو ترجیح دی جاتی تھی لیکن اب طالب علموں نے یورپی ممالک، آسٹریلیا، مشرقِ بعید اور وسطِ ایشیا کی ریاستوں کا رخ کرنا بھی شروع کردیا ہے جو خوش آئند ہے، ان تمام ممالک میں سائنس، آرٹس اورکامرس کے مختلف شعبوں میں انڈر گریجویٹ اورپوسٹ گریجویٹ سطح کی اعلیٰ تعلیم دی جاتی ہے۔
امریکا ، برطانیہ اوربعض یورپی ممالک میں اپنی پسند کے شعبے میں داخلہ حاصل کرنا اس اعتبار سے تھوڑا سا مشکل کام ہوتا ہے کہ یہاں آپ کوانگریزی زبان میں استعداد ثابت کرنے کے لیے مخصوص امتحانات میں کامیابی بھی حاصل کرنی پڑتی ہے۔