موذی مرض ذیابیطس کے شکار افراد کو اپنا بلڈ شوگر لیول چیک کرنے کے لیے کسی سوئی کا سہارا لینا پڑتا ہے لیکن اب سوئی کے بغیر یہ عمل ممکن ہونے جارہا ہے۔
نیوزی لینڈ کی ‘آک لینڈ یونیورسٹی’ میں ایسی ٹیکنالوجی کی تیاری میں پیشرفت ہوئی ہے جو بلڈ شوگر لیول چیک کرنے کا عمل سوئی کے بغیر کرنا ممکن بنا دے گی، بغیر سوئی والی ‘جیٹ انجیکشن’ کی تیاری میں کافی حد تک کامیابی ملی ہے۔
جیٹ انجیکشن ایسی تیکنیک ہے جس میں دوا کو براہ راست تیزرفتاری سے سیال کے اجتماع میں پہنچایا جاتا ہے لیکن اب ذیابیطس کے مریض اس ڈیوائس سے اپنا شوگر لیول بھی چیک کرسکیں گے۔ محققین نے پہلی بار ثابت کیا ہے کہ جیٹ انجیکٹر کو انسانوں میں خون کے نمونے جمع کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ جیٹ انجیکشن سے خون میں گلوکوز کی سطح کی جانچ پڑتال سوئی کے بغیر ہوسکے گی۔
شوگر کے مریضوں کو دن میں کئی مرتبہ سوئی کی مدد سے خون نکال کر اس میں گلوکوز کی مقدار چیک کرنا پڑتی ہے جس سے انہیں تکلیف اور جلد کو نقصان سمیت انفیکشن کا بھی خطرہ رہتا ہے۔
تحقیق میں شامل ماہرین نے امید ظاہر کی ہے کہ اس ٹیکنالوجی کے ذریعے اتنی مقدار میں خون حاصل کیا جاسکتا ہے جس سے بلڈ گلوکوز کی سطح کی جانچ پڑتال کی جاسکے۔
شوگر میں مبتلا افراد کیلئے خوشخبری، ویڈیو دیکھیں
جیٹ انجیکشن کے مشاہدے کے دوران 20 رضاکاروں کو شامل کیا گیا اور ان کے خون کے نمونے روایتی سوئی اور جیت انجیکشن سے حاصل کیے گئے جس سے پتا چلا کہ انہیں اس جدید ڈیوائس سے تکلیف نہیں پہنچی، نتائج سے ثابت ہوا کہ جیٹ انجیکشن سے خون کے نمونوں کا حصول ممکن ہے۔
جیٹ انجیکشن روایتی سوئی سے زیادہ تکلیف دہ بھی نہیں بلکہ کچھ کیسز میں تو بہت کم تکلیف ہوتی ہے۔