تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

مشیر خزانہ نے پیٹرول مزید مہنگا ہونے کا عندیہ دے دیا

کراچی: مشیر خزانہ شوکت ترین نے پیٹرول مزید مہنگا ہونے کا عندیہ دیتے ہوئے روپے کی گراوٹ کی وجہ بھی بیان کردی۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر خزانہ شوکت ترین نے پٹرول مزید مہنگاہونے کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر قیمتیں بڑھیں گی تو پٹرول بھی مزید مہنگا ہوگا۔

شوکت ترین نے کہا کہ روپے کی تنزلی میں سٹے بازوں کاہاتھ ہے، سٹے بازوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے جارہے ہیں ، یہ لوگ ڈالر افغانستان اسمگل کررہے ہیں۔

مشیرخزانہ شوکت ترین نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ ڈالرز کی اسمگلنگ میں ملوث ذخیرہ اندوزوں کیخلاف کارروائی کرنے والے ہیں، انہیں جرمانے کرنے کے ساتھ ساتھ ان کا سامان بھی ضبط کیا جائےگا۔

کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ جب حکومت سنبھالی تو معاشی مشکلات کا سامنا تھا، ملک میں ڈالر نہیں تھے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا سامنا تھا تاہم آئی ایم ایف پروگرام کی وجہ سے معیشت مضبوط ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی وزیر نے پانچ ہزار ملازمتوں کی خوش خبری سنادی

مشیر خزانہ نے بتایا کہ اس دوران کرونا کی وباء پھیل گئی لیکن وزیراعظم عمران خان نے کورونا کی وباء کا خوب مقابلہ کیا، عمران خان نے تعمیرات، زراعت اور برآمدی صنعتوں پر توجہ دی، جس طرح وزیراعظم نے کرونا کو ہینڈل کیا اس کی پوری دنیا نے تعریف کی۔

شوکت ترین کا کہنا تھا کہ معاشی ترقی کی شرح نمو 5 فیصد سے کم ہوکر ڈیڑھ فیصد پر آگئی تھی تاہم ہماری حکمتِ عملی کی وجہ سے 2021-20 کی شرح نمو 4 فیصد پر آئی اور اب شرح نمو 5 اور 6 فیصد پر لانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سب کے لیے فائدہ مند اور پائیدار بنیادوں پر ترقی چاہتے ہیں، ترقی یافتہ ملکوں نے 20 سے 30 سال میں ترقی کی، معاشی ماہرین سے معلوم کیا کہ پائیدار ترقی کیوں نہیں ہوتی تو پتا چلا کہ قومی بچت کم، برآمدات اور درآمدات میں بہت فرق تھا۔

Comments

- Advertisement -