ایک روز پہلے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر یہ خبریں زیرگردش ہیں کہ موسم سرما میں صارفین کو صرف مخصوص اوقات میں ہی گیس فراہم کی جائے گی۔
انٹرنیٹ پر شیئر کی جانے والی معلومات کے مطابق سوئی نادرن گیس اور وزارت پیٹرولیم نے پنجاب اور خیبرپختون خواہ کے صارفین کو دن میں تین بار یعنی ناشتے، دوپہر اور رات کے کھانے کے وقت گیس فراہم کرنے کا منصوبہ مرتب کیا ہے۔
اس حوالے سے ذرائع کو بنیاد بنا کر یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ سردیوں میں گیس بحران پر قابو پانے کے لیے کیا گیا ہے، جو دسمبر سے فروری تک نافذالعمل ہوگا جبکہ بلوچستان اور سندھ کے حوالے سے بھی جلد حکمتِ عملی طے کی جائے گی۔
یہ بھی دعویٰ کیا گیا تھا کہ ناشتے کے وقت صبح ساڑھے 5 سے ساڑھے آٹھ، دوپہر کے کھانے کے لیے ساڑھے گیارہ بجے سے دو بجے اور رات کھانے کے لیے شام چار بجے سے 10 بجے تک گیس فراہم کی جائے گی۔
اس دعویٰ کی حقیقت کیا ہے؟
اب پیٹرولیم ڈویژن کی گھریلو صارفین کو سردیوں میں گیس کی فراہمی سے متعلق وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’مختلف نیوز چینلز پر ایک گمراہ کن خبر چلائی جا رہی ہے، سوئی ناردرن کو گیس کی فراہمی سے متعلق احکامات جاری کیے گئے ہیں‘۔
پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایاگیا ہے کہ کھانے کے اوقات میں گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی یقینی بنانے کی کمپنی کو ہدایت کردی ہے، ابھی تک دن میں صرف 3 وقت گھریلو صارفین کو گیس مہیا کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔
مختلف چینلز پر گمراہ کن خبر چلائی جا رہی ہے کہ دن میں صرف تین وقت گھریلو صارفین کوگیس مہیا کی جائے گی۔ وزارت توانائی کیطرف سے ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ۔ تاہم وزارت نے سوئی نادرن کے حکام کو کھانے کے اوقات میں گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت جاری کر رکھی ہیں
— Ministry of Energy (@MoWP15) November 14, 2021
دوسری جانب سوئی نادرن گیس نے بھی گیس بندش یا اوقات کار کے حوالے سے جاری خبروں کی تردید کی گئی ہے۔ کمپنی ترجمان نے کہا کہ سوشل میڈیا پر جاری اوقات کار غلط اور بے بنیاد ہیں، اسٹیک ہولڈرز عوام کو درست صورت حال سے آگاہ کریں۔
یاد رہے کہ دو روز قبل سینیٹ اجلاس میں گیس فراہمی سے متعلق شیری رحمان اور وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر کے درمیان گرما گرمی بھی ہوئی تھی۔